Masarrat
Masarrat Urdu

ایران اسرائیل تنازعہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جنگی جرائم کا تسلسل، ملک میں بڑھتے نفرت کے واقعات ملک کی سلامتی کے خطرہ: جماعت اسلامی

Thumb

نئی دہلی، 5 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) جماعت اسلامی ہند نے جہاں مشرق وسطیٰ میں جاری اسرائیل کے جنگی جرائم پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا وہیں انہوں نے ملک میں بڑھتے ہوئے نفرت کے واقعات کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔ اس امر کا اظہار جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر انجینئر سلیم نے آج یہاں ماہانہ پریس کانفرنس میں کیا۔

انہو نے کہا کہ  ہمارا یہ احساس ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت مسئلہ فلسطین سے توجہ کے ہٹنے کا سبب نہ بنے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے ،  نوآبادیاتی جبر اور فلسطینی عوام کے خلاف غیر انسانی نسل پرستانہ اقدامات، غزہ میں  جاری نسل کشی یہ ایسے سنگین مسائل ہیں جن پر عالمی برادری کو مستقل توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی افواج اور اس کی سیاسی قیادت کی بربریت ، اخلاقیات اور انسانیت کی تمام حدوں پار کر چکی ہے۔ اب تک ایک لاکھ سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں ہزاروں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کی 70 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور پوری آبادی کو ایسی بنیادی انسانی امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے جو عام طور سے جنگی قیدیوں کو بھی دی جاتی ہے۔ ایسی  تشویش ناک اطلاعات بھی ہیں کہ غزہ میں خوارک کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے ۔ قحط زدہ عوام میں نشہ آور آٹے کی تقسیم کرکے ان کی زندگی کو مزید خطرے میں ڈالا جا رہا ہے ۔قحط زدہ علاقوں کی ناکہ بندیاں، امدادی مراکز پر قتل عام، اسپتالوں اور گھروں کی تباہی اور عام شہریوں کا قتل اب معمول کا حصہ بن چکے ہیں ۔ یہ سارے جرائم پوری  بے خوفی، بے شرمی اور ہٹ دھرمی کے ساتھ انجام دئے جا رہے ہیں۔سب سے خوفناک واقعات میں سے ایک واقعہ وہ تھا جب فاقہ زدہ شہریوں پر اس وقت بمباری کی گئی جب لوگ ایک روٹی کے انتظار میں قطار میں کھڑے تھے۔ یہ واقعہ انسانی تاریخ کے بدترین مظالم میں شمار کیا جائے گا۔ یہ ایک اکا دکا واقعہ نہیں بلکہ اسرائیلی فوج کی منظم بربریت کا تسلسل ہے۔یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بین الاقوامی ادارے اور عالمی قیادت اس خون ریز المیے کو مسلسل نظرانداز کر رہی ہے۔
پروفیسر سلیم نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے ایران پر حالیہ حملوں کو بھی اسی وسیع تر نسل کشی منصوبے کا حصہ سمجھا جانا چاہیے۔ یہ تمام حملے ایک خودمختار ملک کی خودمختاری اور جائز حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ یہ حملےبین الاقوامی قانون اور عالمی نظام قانون کی بنیادوں کو کمزور کرتے ہیں۔ جوہری تنصیبات کو ہدف بنا کر کئے گئے حملوں سےکروڑوں انسانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنا عالمی طاقتوں کی مجرمانہ بے حسی کا سب سے بڑا  ثبوت ہے۔اسرائیل کا وسیع تر اسٹریٹجک مقصد مشرق وسطیٰ کے سیاسی نقشے کو دوبارہ ترتیب دینا اور تمام مزاحمت کو کچلنا ہے۔ اسرائیل کے یہ سامراجی اور توسیع پسند انہ عزائم پورے خطے میں عدم استحکام اور انسانی مصائب کی سب سے بڑی جڑ ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ان حالیہ سانحات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے جنہوں نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ تلنگانہ میں فیکٹری دھماکہ، پوری میں رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ اور احمد آباد میں فضائی حادثہ۔ساتھ ہی انہوں نے  حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوامی تحفظ سے متعلق قوانین، فریم ورکس اور ہنگامی حالات کے پروٹوکول کا جامع اور قومی پیمانےپر جائزہ لیا جائے۔انہوں ے کہا کہانسانی جان قیمتی اور ناقابلِ تلافی ہے۔ ہر جان کا نقصان محض ذاتی سانحہ نہیں بلکہ ہمارے اجتماعی نظام کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ ہمیں صرف ہمدردی پر نہیں بلکہ اصلاح پر بھی آمادہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند منی پور میں حالیہ تشدد اور  قانون و نظم کی سنگین صورت حال پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتی ہے۔ ایک میتئی عسکری تنظیم کے رہنما کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والے ہنگامے نے ریاست کو ایک بار پھر افرا تفری میں دھکیل دیا ہے۔ امپھال میں جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور سیکورٹی فورسز پر حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ وادی میں انتہا پسند مسلح گروہوں کا اثر و رسوخ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ یہ گروہ اکثر سیاسی پشت پناہی میں آزادی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ان کے خلاف لوٹ مار اور قتل جیسے سنگین الزامات میں کئی ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہ ہونا ریاستی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومت کی اس کمزوری نے انہیں مزید بے خوف بنا دیا ہے۔
انہوں نے ملک کے تشویشناک حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ ملک میں اور خاص طور پر دہلی فسادات کے بعد بہت سارے مسلم نوجوانوں کوبغیر مقدمہ چلائے جیل رکھا جارہا ہے اور ضمانت کی تاریخ بار بار ملتوی کی جارہی ہے۔ حکومت کا یہ عمل ملک کو فاشزم کی دھکیل رہا ہے۔

Ads