Masarrat
Masarrat Urdu

ظفر کمالی عہدِ حاضر میں دیانت دارانہ تحقیق کی آبرو ہیں: پروفیسر کوثر مظہری

  • 24 Feb 2025
  • مسرت ڈیسک
  • ادب
Thumb

نئی دہلی، 24 فروری(مسرت ڈاٹ کام) ڈاکٹر ظفرکمالی ایک گوشہ نشین اور قلندر صفت محقق اور شاعر ہیں۔ انھوں نے کاروبارِ دنیا کی آلائشوں سے اپنا دامن بچا کر اپنی دوڑ اسلامیہ کالج، سیوان سے خدا بخش لائبریری، پٹنہ تک رکھی۔ علم و ادب سے ان کی یہ وابستگی ہی ان کا اصل شناخت نامہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف محقق اور شاعر ڈاکٹر ظفرکمالی  کے اعزازمیں پر دی ونگس فاؤنڈیشن اور ڈائنامک انگلش اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقدہ اعزازی نشست میں صدارتی کلمات ادا کرتے ہوئے   جامعہ ملیہ اسلامیہ کے   صدر شعبہ اردو پروفیسر کوثر مظہری نے کیا۔

ڈاکٹر امتیاز وحید (کولکاتا یونیورسٹی) نے کہا کہ میرے لیے ڈاکٹر ظفرکمالی ایک مشفق علمی مربی، مرشد اور استاذ کا درجہ رکھتے ہیں۔ میں نے ان سے بہت کچھ فیض اٹھایا ہے۔ ڈاکٹر واحد نظیر (جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے کہا کہ ظفرکمالی کی شبیہ ایک سچے اور خالص عالم اور محقق کی ابھرتی ہے۔ ان کی درویشی و قلندری آج کی اس مادیت پرست دنیا میں انھیں اپنے ہم عصروں سے ممتاز کرتی ہے۔ ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ ظفرکمالی کی کئی جہتیں ہیں، لیکن ان کا اصل جوہر تحقیق اور جارحانہ طنز میں کھلتا ہے۔ ڈاکٹر خان محمد رضوان نے کہا کہ ظفر کمالی کی شخصیت ہماری نسل کے لیے منارۂ نور کا درجہ رکھتی ہے اور ہم ہمیشہ ان سے کسبِ فیض کرتے ہیں۔ اس موقع پر سفیر صدیقی نے ظفرکمالی کی شخصیت پر مفصل مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظفرکمالی وہ باکمال پیرِ مغاں ہیں، جن کے میخانے سے سینکڑوں تشنگان سیراب ہوتے رہتے ہیں۔ ان کا وجود ہمارے لیے نعمت ہے اور ہم ان کی درازیِ عمر کے لیے دعا گو ہیں۔
صاحبِ اعزاز ڈاکٹر ظفرکمالی نے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اپنی تعریف سننا میرے اوپر نہایت شاق گزرتا ہے۔ ایسی محفلوں میں میں اپنے کان بند کر لیا کرتا ہوں۔ اس موقع پر ظفرکمالی نے اپنی غیرمطبوعہ رومانی اور بھرپور بدن کی جمالیات پر مشتمل رباعیوں سے فراق گورکھپوری کے ’’روپ‘‘ کی رباعیوں کی یاد تازہ کر دی۔
نشست کے آغاز میں صدرِ محفل پروفیسر کوثر مظہری نے ڈاکٹر ظفر کمالی کی شال پوشی کی اور ڈاکٹر خالد مبشر اور ڈاکٹر انوارالحق نے گلدستے سے استقبال کیا۔ عرشیہ پبلی کیشنز کے مالک ڈاکٹر اظہار ندیم نے صاحبِ اعزاز کی خدمت میں مومنٹو پیش کیا۔ اس موقع پر شعری کا نشست کا انعقاد ہوا جس میں کوثر مظہری، ظفر کمالی، واحد نظیر، عادل حیات، خالد مبشر، خان رضوان، سفیر صدیقی، شاہ رخ عبیر، سفر نقوی، احمر ندیم، فیض حمیدی، نوید یوسف، اسامہ غنی اور مرزا شایان حسن نے اپنا کلام پیش کیا۔ سامعین میں عہدِ حاضر کے معتبر شاعر شہرام سرمدی، ماہنامہ یوجنا کے مدیر عبدالمنان اور معروف افسانہ عشرت ظہیر کے علاوہ مختلف یونی ورسٹیوں کے ریسرچ اسکالرز اور طلبا شریک تھے۔ محفل کا آغاز عبدالرحمٰن عابد کی تلاوت اور اختتام ڈاکٹر انوارالحق کے اظہار تشکر پر ہوا۔ نظامت کے فرائض نئی نسل کے ابھرتے ہوئے ناظم اور شاعر آصف بلال نے انجام دیے۔

Ads