Masarrat
Masarrat Urdu

دیوبند میں اکابر دیوبند نمبر کا اجراء:نئی نسل کو علمائے دیوبند کے کارناموں سے روشناس کرانا مقصد۔ عرفی قاسمی

Thumb

 

دیوبند،24دسمبر(مسرت نیوز) اسلامیانِ ہند کے ایمان و عقیدہ کے تحفظ اور نسلِ نو کو دشمنانِ اسلام کی فکری یلغار سے بچانے میں اکابرِ دیوبند نے جو کردار ادا کیا ہے وہ تاریخ کا ایک نمایاں باب ہے۔یہ بات آل انڈیا تنظیم و علماء حق کا ترجمان’فکرِ انقلاب‘ کا ’اکابرِ دیوبند نمبر‘ کے اجراء کے موقع پر مفتی ناصر الدین استاذ مظاہر علوم و رکن شوری دارالعلوم دیوبند نے کہی۔
انہوں نے کہاکہ اکابرِ دیوبند نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوے فرنگی اقتدار کے طوفان کو روکا۔ دینِ حق کا دفاع کیا،ناموسِ رسالت کی حفاظت کی اوراپنی تصنیف و تالیفات میں صحیح اسلامی افکار کی ترجمانی کرکے ہمارے جداگانہ اسلامی تشخص کو برقرار رکھا۔انہوں نے کہاکہ ان کے فکر کے تسلسل کو باقی رکھنے کے لئے آل انڈیا تنظیم علماء حق نے فکر انقلاب کے ذریعہ جدوجہد شروع کی ہے۔
 تنظیم کے صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے اس موقع پر فکر انقلاب کے خصوصی شماروں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ تنظیم نئی نسل کو فکر علمائے دیوبند سے آگاہ کرنے، علمائے دیوبند کی عظیم کارناموں سے واقف کرانے،جنگ آزادی میں علمائے دیوبند کی بے مثال قربانیوں باخبر کرنے کے لئے علمائے دیوبند کے کبار علمائے کرام پر آل انڈیا تنظیم علمائے حق خصوصی شمارہ شائع کرچکی ہے اور اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے اکابر دیوبند نمبر شائع کیا ہے جس میں تمام بڑے علمائے دیوبند کا احاطہ کیا گیا ہے خواہ ان کا تعلق کسی ادارے سے یا کسی ادارے کے فارغ سے ہوں۔
مولانا سالم اشرف قاسمی نے اکابرِ دیوبند کی علمی فکری جد و جہد پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ آل انڈیا تنظیم علماء حق مسلسل پندرہ سال سے اکابرِ دیوبند کے اوصاف و کمالات پر دستاویزی شمارے شائع کرکے اوراکابرِ دیوبند پر عظیم تاریخی دستاویزی شمارہ اکابرِ دیوبند نمبر کی اشاعت سے وہ تاریخ ساز کارنامہ انجام دیا ہے کہ اہلِ دیوبند اور علماء دیوبند کو ممنون و مشکور ہونا چاہیے۔ انہوں نے  کہا کہ جو کام دیوبند کی سرزمین میں ہونا چاہیے تھا۔ اس کام کو ''فکرِ انقلاب'' کے مدیران نے مولانا محمد اعجاز عرفی کی نگرانی میں دہلی کی سرزمین میں انجام دیا۔ جس کے لئے ادارہ فکرِ انقلاب مبارک باد کے مستحق ہے۔ 
ترجمانِ دیوبند کے مدیر مولانا ندیم الواجدی نے کہا کہ اس دور میں اکابرِ دیوبند کے حالات و کوائف کی ترویج و اشاعت میں جو کردار آل انڈیا تنظیم علماء حق ادا کررہی ہے، وہ لائقِ تحسین ہے۔تنظیم کے صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی اکابر شناسی کے حوالہ سے اپنی ایک منفرد اور اہم شناخت قائم کرچکے ہیں۔ اکابرِ دیوبند کے فیوض و کمالات کو عام کرنا ان کے سوانحی کوائف سے نئی نسل کو روشناس کرانا ان کی زندگی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ 
دار العلوم وقف کے استاذ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے فکرِ انقلاب کے اکابرِ دیوبند نمبر کو ایک تاریخ ساز صحیفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شمارے میں سرکردہ شخصیات کے پیغامات میں اکابرِ دیوبند کے سلسلہ میں جن جذبات کا اظہار کیا گیا ہے اور ہندوستان کے ممتاز عالم مولانا سید رابع حسنی ندوی کے خیالات کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ تحریکِ دیوبند ایک مدرسہ ایک تربیت گاہ ایک مکتبہئ فکر اور ایک مسلک کی حیثیت سے متعارف ہے۔اور دار العلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور درجنوں کتابوں کے مصنف مفتی تقی عثمانی کے تاثرات کی تائید کی،کہ اکابرِ دیوبند کے اس مجلہ اور مولانا عرفی کے لئے دل سے دعا نکلتی ہے۔ 


قاری ابوالحسن اعظمی اور مولانا فرید الدین قاسمی نے کہا کہ دار العلوم دیوبند ایک زندہ و تابندہ تحریک کا نام ہے۔ اس تحریک نے جریدہئ عالم پر اپنا جو کردار ادا کیا ہے اور اس تحریک سے وابستہ اکابر نے عالمِ اسلام پر وہ گہرے اثرات چھوڑے ہیں،کہ وہ آنے والے ہر دور کے لئے مشعلِ راہ بنیں رہیں گے۔
 مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ڈاکٹر عبید اقبال عاصم،مولانا سید انظر حسین، سید وجاہت شاہ، عبد الرحمان سیف عثمانی، مولانا انوار،مولانا زین الدین اور مولانا احمد اویس قاسمی کیرانوی نے مشترکہ طور پر کہا کہ اکابرِ دیوبند نے اتباعِ سنت اور اسلام کے حسین چہرے کو جس طرح دنیا کے سامنے پیش کیا ہند و برصغیر کی تاریخ اس کی نظیر پیش کرنے سے عاجز ہے۔ ہمارے اکابر اللہ سے لو لگانے والے اور سنت کے تحفظ کے لئے جان دینے والے تھے۔ وہ اگر ایک طرف مفسر اور محدث تھے تو دوسری طرف داعی اور دین کے سپاہی بھی تھے۔ ان کے روشن کارناموں نے خیر القرون کی یاد تازہ کردیں۔دیوبند کے معروف سماج وادی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے بھی اپنی مسرت وخوشی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ ہمارے اکابر نے اپنے حصہ کے کام بخوبی انجام دئے ہیں۔اب ہماری ذمہ داری ہے کہ حق کی اس قندیل کی حفاظت و صیانت میں ہم اپنا خونِ جگر صرف کریں۔آخر میں دار العلوم دیوبند کے ممتاز استاذ و مفتیِ اعظم حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمان  صاحب کی دعا پر تقریب ختم ہوئی۔

Ads