تہران، 27 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے اٹلی سے روانہ ہونے والی کشتی پر صہیونی افواج نے 40 میل دور سمندر میں حملہ کیا، لائیو نشریات منقطع، امدادی کارکنوں کو گرفتار کرکے اشدود لے جانے کا انکشاف۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں فلسطینی محاصرہ توڑنے کی عالمی مہم کا حصہ بننے والی کشتی "حنظلہ" پر حملہ کر کے اس میں سوار امدادی کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، فریڈم فلوٹیلا مشن نے تصدیق کی ہے کہ صہیونی فوجیوں نے غزہ کے ساحل سے 40 میل دور بین الاقوامی پانیوں میں کشتی پر دھاوا بولا۔ صہیونی اہلکاروں نے کشتی میں گھس کر اس پر سوار افراد کو زد و کوب کیا، اندرونی لائیو کیمروں کی نشریات بند کر دیں اور کشتی پر کنٹرول حاصل کرلیا۔
صہیونی ریڈیو اور ٹی وی کے مطابق، کشتی کو اشدود منتقل کیا جا رہا ہے اور اس میں سوار تمام کارکنوں کو گرفتار کرکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکال دیا جائے گا۔
اس حملے کے باوجود کمیٹی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی اور جاری نسل کشی کو توڑنے کے لیے مزید کشتیاں روانہ کی جائیں گی۔
یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ واقعے کے بعد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطین کے حامیوں کی جانب سے شدید ردعمل کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔