زاہدان، 27 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہفتے کے روز زاہدان کی عدالتی کمپاؤنڈ پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد ایرانی سیکیورٹی فورسز نے پورے دہشتگرد گروہ کو ہلاک کر دیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہفتے کے روز زاہدان کی عدالتی کمپاؤنڈ پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد ایرانی سیکیورٹی فورسز نے پورے دہشتگرد گروہ کو ہلاک کر دیا۔
مقامی عسکری حکام نے تصدیق کی ہے کہ جھڑپ کے دوران تمام دہشتگرد مارے گئے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے آپریشنل بیس "قدس" کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس دہشتگرد حملے میں 6 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون اور ایک سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق، حملے میں تین دہشتگرد مارے گئے، جن میں ایک خودکش جیکٹ پہنے ہوئے تھا۔
صوبے کے نائب کمانڈر برائے قانون نافذ کرنے والے ادارے علی رضا دلیری نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گرد گروہ کے افراد ہفتے کی صبح زاہدان کی عدلیہ میں سائلین کا روپ دھار کر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔
دلیری کے مطابق دو حملہ آوروں کو عدالتی عمارت کے قریب ایک سڑک پر اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ فرار کی کوشش کر رہے تھے، جبکہ تیسرا حملہ آور دستی بم پھاڑنے سے قبل ہی مارا گیا۔ تاہم اس دھماکے کے نتیجے میں چند عام شہری شہید ہوگئے، جن میں ایک ماں اور ایک سال کا بچہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ایک دہشتگرد نے عدالت کی راہداری میں دستی بم پھینکا تو بدقسمتی سے ایک بلوچ ماں اور ایک سالہ بچے سمیت 4 بے گناہ شہری شہید ہو گئے۔