Masarrat
Masarrat Urdu

لوک روایات معاشرے کو سمت دینے کی طاقت رکھتی ہیں: مودی

Thumb

نئی دہلی، 27 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہماری لوک روایات ماضی کی بات نہیں ہیں، ان میں آج بھی سماج کو سمت دینے کی طاقت ہے۔

مسٹر مودی نے اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات میں آج کہا کہ  ہندوستان  کے تنوع کی سب سے خوبصورت عکاسی ہمارے لوک گیتوں اور روایات میں پائی جاتی ہے اور ہمارے بھجن اور کیرتن اس کا حصہ ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ لوگوں کو کیرتن کے ذریعے جنگل کی آگ کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے؟ آپ کو شاید اس پر یقین نہ ہو، لیکن اوڈیشہ کے کیونجھر ضلع میں ایک حیرت انگیز کام چل رہا ہے۔ یہاں رادھا کرشن شنکرتن منڈلی کے نام سے ایک گروپ ہے۔ عقیدت کے ساتھ ساتھ یہ گروپ ماحولیاتی تحفظ کے منتر کا بھی جاپ کر رہا ہے۔ اس پہل کی محرک پرمیلا پردھان ہیں۔ انھوں نے جنگل اور ماحول کے تحفظ کے لیے روایتی گانوں میں نئے بول، نئے پیغامات شامل کیے۔ ان کا گروپ ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں گیا۔ گانوں کے ذریعے لوگوں نے بتایا کہ جنگل کی آگ سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔ یہ مثال ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہماری لوک روایات ماضی کا قصہ نہیں ہیں، ان میں آج بھی سماج کو رخ دینے کی طاقت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ثقافت کی بنیاد ہمارے تہوار اور روایات ہیں، لیکن ہماری ثقافت کی چمک کا ایک اور پہلو بھی ہے - یہ پہلو اس کا حال اور اپنا ہے۔ دستاویز کی تاریخ ہماری اصل طاقت وہ علم ہے جو صدیوں سے مخطوطات میں محفوظ ہے۔ ان مخطوطات میں سائنس، طب کے طریقے ، موسیقی، فلسفہ اور سب سے بڑھ کر ایسے خیالات شامل ہیں جو انسانیت کے مستقبل کو روشن کر سکتے ہیں۔  مسٹر مودی نے کہا کہ اس طرح کے غیر معمولی علم اور ورثے کو محفوظ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمارے ملک میں ہر دور میں کچھ لوگ ایسے رہے ہیں جنہوں نے اسے اپنا روحانی عمل بنایا ہے۔ ایسی ہی ایک متاثر کن شخصیت منی مارن جی ہیں، جن کا تعلق تمل ناڈو کے تھنجاور سے ہے۔ انھوں نے محسوس کیا کہ اگر آج کی نسل نے تمل مخطوطات کو پڑھنا نہیں سیکھا تو یہ قیمتی ورثہ آنے والے وقت میں کھو جائے گا۔ لہٰذا انھوں نے شام کو کلاسیں شروع کیں۔ طالب علم، ملازمت پیشہ نوجوان، محقق، سبھی یہاں آئے اور سیکھنا شروع کر دیا۔ منی مارن جی نے لوگوں کو سکھایا کہ ’’تمل سوودیال‘‘ یعنی پام لیف مینسیپٹس کو پڑھنے اور سمجھنے کا طریقہ کیا ہے۔ آج، بہت ساری کوششوں کے ساتھ اس علم کے ماہر بن گئے ہیں۔ بعض طلبہ نے تو ان پانڈولپیی کے مخطوطات کو پڑھنے اور سمجھنے پر تحقیق بھی شروع کردی ہے ۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سوچیے اگر ایسی کوشش ملک بھر میں ہو تو ہمارا قدیم علم صرف دیواروں میں بند نہیں رہے گا وہ نئی نسل کے شعور کا حصہ بن جائے گا۔ اسی سوچ سے تحریک پاکر  سرکار نے اس سال کے بجٹ میں ایک تاریخی پہل ’گیان بھارتم مشن‘ کا اعلان یا ہے۔ اس مشن کے تحت قدیم مخطوطات کو ڈیجٹائز کیا جائے گا۔ پھر ایک قومی ڈٰجیٹل رپوزٹری بنائی جائے گی جہاں دنیا بھر کے طلبہ، محققین ہندوستان کی علمی روایت سے جڑ سکیں گے۔ میری بھی آپ سب سے یہی گزارش ہے کہ اگر آپ کسی ایسی کوشش سے جڑے ہیں یا جڑنا چاہتے ہیں تو مائی گوو یا وزارت ثقافت سے ضرور رابطہ کریں کیوں کہ یہ محض مخطوطات نہیں ہیں بلکہ یہ ہندوستان کی روح کے وہ ابواب ہیں جنھیں ہمیں آنے والی نسلوں کو پڑھانا ہے۔

Ads