Masarrat
Masarrat Urdu

برکس ممالک کادہشت گردی پر سخت رد عمل، پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

  • 07 Jul 2025
  • مسرت ڈیسک
  • دنیا
Thumb

ریو ڈی جنیرو/نئی دہلی 7 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) برکس ممالک نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے اور دہشت گردی  سے نجات پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ، اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گردوں اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر اپیل کی گئی ہے۔

برکس ممالک کے 17ویں سربراہی اجلاس میں اتوار کی دیر رات جاری مشترکہ اعلامیہ میں تمام رکن ممالک نے دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور وقت کی ضرورت کے مطابق عالمی اداروں کو مزید جامع بنانے  اور پائیدار حکمرانی کے لیے گلوبل ساؤتھ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
اعلامیے میں رکن ممالک کی جانب سے کہا گیا ہےکہ ہم باہمی احترام اور افہام و تفہیم، خود مختار مساوات، یکجہتی، جمہوریت، کھلے پن، جامعیت، تعاون اور اتفاق پر برکس کے جذبے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کرتے ہیں اور ہم برکس میں تعاون کو مضبوط کرنے کا عہد کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2026 میں برکس کی ہندوستان کی صدارت اور ہندوستان میں 18ویں برکس سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ رکن ممالک نے دہشت گردی سے نمٹنے میں دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہوئے مجرموں کو انصاف کے دائرے  میں لانے کے لیے مل کر کام کرنے اور دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں، خواہ کسی بھی مقصد سے ہو، جب بھی ہو، جہاں بھی ہواور جس نے بھی ارتکاب کیا ہو۔ ہم جموں و کشمیر میں 22 اپریل 2025 کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔  
برکس ممالک نے دہشت گردی کی  حمایت کرنے والے ممالک کو ایک مضبوط پیغام دیتے ہوئے کہاکہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی کو کسی مذہب، ملک، تہذیب یا نسلی گروہ سے نہیں جوڑا جانا چاہیے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد اور ان کی حمایت کو متعلقہ قومی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق  انصاف کے دائرے میں لایا جانا چاہیے۔ ہم دہشت گردی کے لیے صفر رواداری کو یقینی بنانے اور دہشت گردی کے خلاف دوہرے معیار کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری میں مدد کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہم دہشت گردی سے نمٹنے میں ریاستوں کی بنیادی ذمہ داری پر زور دیتے ہیں اور یہ کہ دہشت گردی کے خطرات کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے کی عالمی کوششوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنی چاہیے۔
انہوں نے انسداد دہشت گردی کے تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئےکہا کہ  ہم اقوام متحدہ کے نامزد کردہ تمام دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سماجی طور پر طے شدہ بیماریوں کے خاتمے کے لیے برکس پارٹنرشپ کے آغاز کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ اقدامات عالمی امور کے جامع اور پائیدار حل کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
رکن ممالک نے انڈونیشیا کا برکس رکن کے طور پر خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ بیلاروس، بولیویا، قازقستان، کیوبا، نائجیریا، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ویت نام، یوگانڈا اور ازبکستان کو برکس پارٹنر ممالک کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

Ads