تہران، 22 جون (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے اتوار کے روز امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے "جواب کے لیے تیار رہے جو اُسے پچھتانے پر مجبور کر دے گا"۔ یہ بیان ہفتے کی شب ہونے والے امریکی حملوں کے بعد سامنے آیا جن میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان میں کہا کہ "آج کے روز دہشت گرد امریکی نظام کی جارحیت نے اسلامی جمہوریہ ایران کو، اپنے دفاع کے جائز حق کے تحت، ایسے راستوں پر چلنے پر مجبور کیا ہے جو جارح قوتوں کی سوچ اور اندازوں سے بالاتر ہیں"۔ بیان میں کہا گیا "اس سرزمین پر حملہ کرنے والوں کو ایسے جوابات کے لیے تیار رہنا چاہیے جو انھیں ندامت میں مبتلا کر دیں"۔
پاسداران نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی جوہری ٹیکنالوجی کو نشانہ بنانے والا کوئی بھی حملہ اسے ختم کرنے میں ناکام رہے گا، بلکہ اس کے نتیجے میں نوجوان ایرانی سائنس دانوں کی پیش رفت اور ترقی کے عزم میں اضافہ ہو گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ "پاسدارانِ انقلاب اس مسلط اور ہمہ جہت جنگ کے میدان کو بخوبی جانتا ہے، اور اسے وائٹ ہاؤس اور تل ابیب میں قابض مجرمانہ گروہوں کے شور شرابے سے خوف نہیں آتا"۔
ایرانی رد عمل کے حوالے سے بتایا گیا کہ آپریشن "وعدہ حق 3" بدستور جاری ہے، اور اب تک اسرائیلی اہداف پر اس کے 20 شدید اور درست حملے ہو چکے ہیں، جن میں اسرائیل کے بنیادی ڈھانچے، اسٹریٹجک مراکز اور مفادات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
پاسداران نے امریکی حملوں کو اقوامِ متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قانون، جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے، اور قومی خود مختاری و ریاستی سرحدوں کے احترام کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
بیان کے آخر میں کہا گیا "ہمیں نہ ٹرمپ کے شور سے خوف ہے، نہ ان مجرم گروہوں سے جو وائٹ ہاؤس اور تل ابیب پر قابض ہیں"۔
واضح رہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب امریکہ نے ایک اچانک اور درست حملہ کیا جس میں ایران کی جوہری تنصیبات اور اسٹریٹجک مقامات کو نشانہ بنایا گیا، ان میں فردو کی جوہری تنصیب بھی شامل ہے۔ یہ حالیہ برسوں میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کا سب سے خطرناک مرحلہ شمار کیا جا رہا ہے۔