واشنگٹن، 22 جون (مسرت ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ نے تین ایرانی جوہری مقامات پر حملے مکمل کر لئے ہیں جن میں ’فورڈو، نتانز اور اصفہان‘ شامل ہیں۔
انہوں نے ہفتہ کو سماجی پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر کہا، "تمام طیارے اب ایرانی فضائی حدود سے باہر ہیں۔ بموں کا پورا پے لوڈ مرکزی سائٹ، فورڈو پر گرایا گیا ۔"
حملے کے بعد ٹروتھ سوشل پر مسٹر ٹرمپ نے لکھا، "تہران کو اس جنگ کو ختم کرنے پر راضی ہونا چاہیے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آراین اےنے ملک کی جوہری تنصیبات پر حملوں کا اعتراف کیا ہے۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے ایک تبصرہ نگار نے کہا، "آپ نے اسے شروع کیا اور ہم اسے ختم کر یں گے۔"
دریں اثناء ایک ٹیلی ویژن خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا، "حملے ایک بڑی فوجی کامیابی تھی۔ ایران کی جوہری افزودگی کی اہم تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے دھمکی دینے والے ایران کو اب امن قائم کرنا چاہیے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو مستقبل کے حملے کہیں زیادہ بڑے اور بہت آسان ہوں گے۔
سی این این نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ ایران پر اضافی امریکی حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے ہیں اور "تہران کو مذاکرات کی طرف واپس لانا چاہتے ہیں۔" سی بی ایس نیوز نے کہا کہ امریکہ نے ہفتہ کو ایران سے سفارتی رابطہ کیا اور کہا کہ حملے تمام امریکی منصوبے ہیں اور حکومت کی تبدیلی کی کوشش کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
مقامی میڈیا نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کی حمایت میں براہ راست مداخلت کرنے کا مسٹر ٹرمپ کا فیصلہ مشرق وسطیٰ میں ایک تاریخی اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ مداخلت سے تہران کی طرف سے پورے خطے میں امریکی فوجیوں اور فوجی تنصیبات کے خلاف جوابی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے شروع کیے جانے کے نویں دن ایران پر امریکی فضائی حملےہوئے۔ مسٹر ٹرمپ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ ایران کو مذاکرات کا حتمی موقع دینے کے لیے "اگلے دو ہفتوں میں" کوئی فیصلہ کریں گے۔