Masarrat
Masarrat Urdu

تلنگانہ عوام کے لئے کانگریس کے6اہم وعدے،سونیا گاندھی کا اعلان

Thumb

حیدرآباد۔17 ستمبر (مسرت ڈاٹ کام) تلنگانہ میں جاریہ سال کے اواخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں کانگریس نے آج کئی اہم وعدوں کا اعلان کرتے ہوئے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوشش کی۔ پارٹی کے اہم پالیسی ساز ادارہ سی ڈبلیو سی کے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں دو روزہ اجلاس کے آخری دن اتوار کی شام شہر کے نواحی علاقہ تکو گوڑہ میں ہوئے جلسہ میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، ملکارجن کھرگے اور کانگریس اقتدار والی ریاستوں کے اہم کانگریسی لیڈروں نے شرکت کی۔ ان اہم وعدوں کے اعلان کے ذریعہ جنوبی ہند کی اس نئی اہم ریاست میں کانگریس نے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ کانگریس جس نے قبل ازیں 2 ڈیکلریشنس کے دریعہ اہم وعدے کئے تھے آج 6 اہم اور دیگر وعدوں کا اعلان کیا۔ ان میں مہا لکشمی اسکیم کے تحت ہر خاتون کو2500 روپے، 500روپے میں گیس سلنڈر، خواتین میں آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت، بے گھر افراد کو مکان کی تعمیر کے لئے 5لاکھ روپے کی مالی مدد، تلنگانہ تحریک میں شہید ہونے والے افراد کے ہر خاندان کو 250 گز زمین، رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت کسانوں اور قولدار کسانوں کو  فی ایکڑ 15 ہزار روپے کی مدد کے ساتھ ساتھ زرعی مزدوروں کو سالانہ 12ہزار روپے کی امداد، دھان کی فصل پر فی کنٹل 500 روپے بونس، گرہا جیوتی اسکیم کے تحت ہر خاندان کو 200یونٹ تک مفت بجلی، نوجوانوں کی ترقی کی اسکیم کے نام پر طلبا کو 5لاکھ روپے کے تعلیمی اخراجات کے لئے بھروسہ کارڈ، ہر منڈل میں تلنگانہ انٹرنیشنل اسکول کا قیام، بافندوں کو ہر ماہ 4ہزا رروپے وظیفہ اور ہر خاندان کو 10لاکھ روپے آروگیا شری کے تحت بیمہ کا اعلان شامل ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی سابق صدر سونیاگاندھی نے کہا کہ عوام کے لئے 6 ضمانتوں کا اعلان کرتے ہوئے وہ خوشی محسوس کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا خواب ہے کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ میں اقتدار پر آئے۔ انہوں نے ریاست کی عوام سے خواہش کی کہ وہ ان کے خواب کو پورا کریں۔ اس موقع پر سونیاگاندھی نے بوئن پلی میں راجیوگاندھی نالج ٹریننگ سنٹر کے کاموں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر وقت ترقی کے معاملہ میں سب سے آگے رہتی ہے۔ انہوں نے ریاست کی چندرشیکھرراو حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 10 سال کے دوران چندرشیکھرراو حکومت نے ترقی اور عوامی بہبود کے کوئی ٹھوس کام نہیں کئے البتہ ریاست کو مقروض بنادیا۔ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت ریاست کا بجٹ فاضل تھاجو اب دیوالیہ پن کا شکار ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کے بجٹ کا حکومت بہتر طور پر استعمال نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں سرکاری زیرانتظام ادارے منافع میں چل رہے ہیں لیکن یہاں حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ادارے اور کارپوریشن نقصان میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ چندرشیکھرراو دونوں میں سازباز ہوگیا ہے اور وہ باہر ایک دوسرے پر تنقیدیں کرتے ہوئے اپنے آپ کو دشمن جماعتوں کے طور پر پیش کررہے ہیں۔ ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اقتدار کے لئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں  نہیں لائی بلکہ یہاں کے عوام کے دیرینہ خواب کو پورا کرنے کے لئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی تھی لیکن کانگریس نے جس مقصد کے لئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی وہ مقصد 10 سال بعد بھی پورا کرنے میں چندرشیکھرراو حکومت ناکام ہوگئی ہے۔

Ads