Masarrat
Masarrat Urdu

ہندوستانی بلے بازوں کا طوفان،آسٹریلیا کو تگنی کا ناچ نچایا،فائنل میں جنوبی افریقہ سے مقابلہ

Thumb

نوی ممبئی، 30 اکتوبر (مسرت ڈاٹ کام) جمائمہ روڈریگس (ناٹ آؤٹ 127) اور کپتان ہرمن پریت کور (89) کی شاندار کارکردگی کی بدولت ہندوستان نے جمعرات کو خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو نو گیندوں باقی رہتے پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی جہاں اس کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہوگا۔

339 کے ہدف کے تعاقب میں ہندوستان کی شروعات خراب رہی، اوپنر شفالی ورما (10) کو 13 رنز کے اسکور پر میدان بدر ہوہیں۔ وہ کم گارتھ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار پایئں۔ اس کے بعد گارتھ نے 10ویں اوور میں اسمرتی مندھانا (24) کو آؤٹ کیا۔ ایسی نازک صورتحال میں جمائما روڈریگس اور کپتان ہرمن پریت کور کی جوڑی نے نہ صرف اننگز کو آگے بڑھایا بلکہ تیز رفتاری سے رنز بھی بنائے۔ دونوں بلے بازوں نے تیسری وکٹ کے لیے 167 رنز جوڑے۔ اینابیل سدرلینڈ نے 36ویں اوور میں ہرمن پریت کور کو آؤٹ کر کے اس شراکت کو توڑا۔ ہرمن پریت کور نے 88 گیندوں پر 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس میں 10 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ 41ویں اوور میں دیپتی شرما (24) 17 گیندوں پر چوتھی وکٹ کے لیے رن آؤٹ ہوئیں۔ روڈریگز نے 42ویں اوور کی چوتھی گیند پر ایک رن لے کر اپنی سنچری مکمل کی۔ اس دوران انہوں نے 115 گیندوں میں 10 چوکے لگائے۔ 46 ویں اوور میں سدرلینڈ نے ریچا گھوش کو 16 گیندوں میں 26 رنز پر آؤٹ کرکے ہندوستان کو بڑا دھچکا پہنچایا۔ ریچا گھوش نے اپنی اننگز میں دو چوکے اور دو چھکے لگائے۔ امنجوت کور نے 49ویں اوور کی تیسری گیند پر چوکا لگا کر ہندوستان کو پانچ وکٹوں سے فتح دلائی۔ امنجوت کور آٹھ گیندوں میں دو چوکے لگا کر 15 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہیں۔ جمائمہ روڈریگز نے 134 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 127 رنز بنائے۔

آسٹریلیا کی جانب سے اینابیل سدرلینڈ اور کم گارتھ نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

 

اس سے قبل، فوبی لیچفیلڈ کی شاندار سنچری (119) اور ایلیس پیری (77) اور ایشلے گارڈنر (63) کی نصف سنچریوں کی بدولت آسٹریلیا نے ہندوستان کے خلاف دوسرے سیمی فائنل میں 49.5 اوور میں 338 کا مضبوط اسکور کھڑا کیا تھا۔

 

آسٹریلوی ویمن بیٹر لیچ فیلڈ نے شاندار سنچری اسکور کرتے ہوئے 119 رنز کی اننگزکھیلی، ان کی باری میں 3 چھکے اور 17 چوکے شامل تھے۔ پیری نے 77 اور گارڈنر نے 63 رنز بنائے، ہندوستان کی طرف سے شری چرنی، دیپتی شرما نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں،

لیچ فیلڈ نے اپنی سنچری کے دوران بہت کم غلط شاٹ کھیلے اور ہر بالر کو دباؤ میں رکھا۔ پیری نے پوری اننگز میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ تاہم آخری 15-20 اوورز میں مسلسل وکٹیں آسٹریلیا کے لیے مشکلات کا باعث بنتی رہیں۔ تاہم، گارڈنر نے ایک شاندار اننگز کھیلی، جس سے ان کی ٹیم کو مضبوط ٹوٹل تک پہنچنے میں مدد ملی۔

ایک موقع پر، کریز پر لیچفیلڈ کے ساتھ، آسٹریلیا 400 رنز بنانے کی جانب بڑھ رہا تھا، لیکن وکٹوں کے مسلسل گرنے سے صورتحال خراب ہو گئی۔ ہیلی جلد آؤٹ ہوئیں اور بارش کے بعد لیچ فیلڈ اور پیری نے 155 رنز کی مضبوط شراکت قائم کی۔ لیچفیلڈ نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے ایک اہم میچ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کی۔ لیچ فیلڈ نے 93 گیندوں پر 119 رنز میں 17 چوکے اور تین چھکے لگائے۔

اس وقت ہندوستان دباؤ میں تھا۔ آسٹریلیا نے یکے بعد دیگرے وکٹیں گنوائیں، لیکن گارڈنر نے تیز رفتار اننگز کھیلی، 45 گیندوں پر 63 رنز بنائے، جس میں چار چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔ پھر بھی، آسٹریلیا نے محسوس کیا ہوگا کہ وہ کم از کم 30 مزید رنز بنا سکتے تھے۔جس کا خمیا زہ انہیں شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا ۔ہندوستان کی فیلڈنگ معمولی تھی، جس میں متعدد غلطیاں تھیں جن کی وجہ سے رنز بنتے گئے۔ ایک بار پھر سری چرنی ہندوستان کی بہترین گیند باز ثابت ہویئں۔ بڑے میچ میں رنز بنانے سے ہمیشہ دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ لیکن یہ ایک اچھی وکٹ اور تیز آؤٹ فیلڈ ہے۔ اگر اوس پڑتی ہے تو اس کا فائدہ صرف تعاقب کرنے والی ٹیم کو ہوتا ہے اور ایسا ہی ہوا ہندوستانی بلے بازوں نے اس کا بھرپور فاہدہ اٹھایا اورایک آسان جیت کتے ساتھ فایئنل یں رسائی حاصل کرلی ۔

 

 

Ads