حکومت کی ہدایت پر اس منصوبے کی تجرباتی آزمائش مکمل ہو چکی ہے۔ ووڈافون آئیڈیا نے ہریانہ سرکل میں اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ٹیلی کام سکریٹری نیرج متل نے بدھ کو ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ اس پر مزید کام اس سال دسمبر تک شروع ہو جائے گا اور یہ نظام اگلے سال 31 مارچ تک پورے ملک میں نافذ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وڈافون آئیڈیا نے ہریانہ سرکل میں رجسٹرڈ نمبروں کے درمیان کیے گئے کالز کے لیے یہ آزمائش کامیابی سے مکمل کی ہے۔ اب ریلائنس جیو ہریانہ سے ملک کے کسی بھی حصے میں کی جانے والی کالز کے لیے اس نظام کو شروع کرنے جا رہی ہے۔ بعد میں اس کا دائرہ تمام آپریٹروں تک بڑھا دیا جائے گا، تاکہ ملک میں کسی بھی رجسٹرڈ نمبر سے کسی بھی نمبر پر کال کرنے پر کالر کا نام اور نمبر دونوں اسکرین پر دکھائی دیں۔
مسٹر متل سے پوچھے جانے پر کہ اگر ایک ہی گھر کے کئی لوگ ایک ہی فرد کے نام پر رجسٹرڈ نمبرز استعمال کر رہے ہوں تو ایسی صورت حال میں کس کا نام ظاہر ہوگا، اس پر نیرج متل نے کہا کہ فی الحال جس کے نام پر کے وائی سی ہے، اسی کا نام نظرآئے گا۔ بعد میں اس میں اصل صارف کا نام شامل کرنے کی سہولت پر بھی کام کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کوئی ادارہ کئی نمبرز اپنے نام سے رکھتا ہے تو وہاں بھی وہی نام ظاہر ہوگا جس کے نام پر کے وائی سی رجسٹرڈ ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ محکمۂ ٹیلی کام نے 21 مارچ 2022 کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) سے ملک میں کالر نیم ڈسپلے سسٹم نافذ کرنے کے لیے سفارشات طلب کی تھیں۔ ٹی آر اے آئی نے متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد 23 فروری 2024 کو اپنی سفارشات محکمۂ ٹیلی کام کو بھیجی تھی۔ ان سفارشات پر محکمہ نے 26 ستمبر 2025 کو کچھ ترمیمی تجاویز پیش کی تھی، جن پر ٹی آر اے آئی نے اپنی رائے منگل کے روز اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا تھا۔
