انہوں نے منگل کے روز کہا کہ بہار صلاحیتوں کی سرزمین ہے اور اگر موقع دیا جائے تو وہاں کے نوجوان اپنی قابلیت اور محنت سے ہر جگہ نمایاں ہو سکتے ہیں۔ لیکن بہار میں گزشتہ دو دہائیوں سے جو حکومت چل رہی ہے، اس نے نوجوانوں کو مواقع کے بجائے صرف بے روزگاری اور مایوسی دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بہار میں تبدیلی کی ہوا چل رہی ہے اور بہار کے عوام کا عزت نفس بیدار ہونے لگا ہے، اسی تبدیلی کی لہر کے تحت اس بار مہاگٹھ بندھن انصاف کا عزم دہرا رہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بہار کے نوجوانوں کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "چند دن قبل بہار کے نوجوانوں سے بہت دلچسپ بات چیت ہوئی، جس میں تعلیم، صحت اور روزگار جیسے تمام مسائل پر گفتگو ہوئی، اور ان سب کی بدحالی کے لیے صرف ایک مجرم ہے، بی جے پی–جنتا دل (یو) حکومت۔"
"بہار کے نوجوان اچھی طرح جانتے ہیں کہ گزشتہ 20 برسوں میں مودی اور نتیش حکومت نے کس طرح ان کی امیدوں کو کچلا ہے، ریاست کو لاوارث بنا دیا ہے اور ہر سطح پر پستی میں دھکیل دیا ہے۔"
انہوں نے اس حوالے سے بہار میں تعلیم کی حالت بیان کرتے ہوئے کہا کہ نویں، دسویں جماعت میں تعلیم چھوڑنے کی شرح کے لحاظ سے بہار ملک کے 29 ریاستوں میں 27ویں مقام پر ہے، جبکہ گیارھویں، بارھویں میں داخلے کی شرح میں 28ویں نمبر پر ہے۔
اسی طرح خواتین کی خواندگی میں بہار 28ویں مقام پر ہے، سروس سیکٹر میں روزگار کے لحاظ سے 21ویں اور صنعتی/پیداواری شعبے میں 23ویں نمبر پر ہے۔ بچوں کی اموات کی شرح میں بہار 29 ریاستوں میں 27ویں نمبر پر ہے، بیمہ اسکیم کے تحت صحت کے تحفظ میں 29 ریاستوں میں بہار کا 29 واں مقام ہے، جب کہ گھروں میں بیت الخلاء کی سہولت میں بھی 29ویں نمبر پر ہے۔
انسانی ترقی کے اشاریے میں بہار 27 ریاستوں میں 27ویں مقام پر ہے، اور فی کس آمدنی میں 25 ریاستوں میں 25ویں نمبر پر۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ "یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ ایک آئینہ ہیں۔ وہ ریئر ویو مرر جو دکھا رہا ہے کہ یہ 'ڈبل انجن' حکومت بہار کو ترقی سے کتنا پیچھے لے گئی ہے۔" "جتنے بھی بہار کے نوجوانوں سے ملا ہوں، سب ہی باصلاحیت اور سمجھدار ہیں، اپنی قابلیت اور محنت سے ہر جگہ نمایاں ہو سکتے ہیں۔"
