Masarrat
Masarrat Urdu

مسلمانوں کی شراکت کے بغیر بہار اسمبلی انتخاب میں محض فاشزم کا خوف دلاکر مسلمانوں کا ووٹ حاصل نہیں کیا جاسکتا: ساجد ملک

Thumb

 

نئی دہلی،23 اکتوبر (مسرت ڈاٹ کام) بہار میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخاب میں مہاگٹھبندھن اور دیگر سیکولر جماعتوں پر مسلمانوں کوان کی آبادی کے حساب سے نشست نہ دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سماجی کارکن اور کانگریس کے سینئر لیڈر ساجد ملک نے کہاکہ مناسب حصہ داری کے بغیر محض فاشزم کا خوف دلاکر مسلمانوں کا ووٹ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ بہار میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 18فیصد ہے اور اس کے حساب سے اسمبلی میں 46نشستیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مہاگٹھبندن میں سے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے محض 18 سیٹ دی ہے جب کہ کانگریس نے 10سیٹوں پر اکتفا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ مہا گٹھبندھن میں شامل تمام پارٹیا ں مل کر 46 نشستیں دیتیں۔ انہوں نے کہاکہ بہار میں یادو، کرمی، بھومیہار،برہمن، ٹھاکر اور دیگر ذات والے کو ان کی تناسب سے بہت زیادہ نشستیں دی گئی ہیں جب کہ مسلمانوں کو مسلسل نظر انداز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لوک سبھا کا الیکشن یا راجیہ سبھاکایا ایم ایل سی کا ہو، ہمیشہ مسلمانوں کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کا بھی یہی نعرہ ہے کہ ’جس کی جتنی بھاگیداری اس کی اتنی حصہ داری‘۔ پھر مسلمانوں کو انتخابات میں ٹکٹ دینے میں اس فارمولا پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بہت سے ایسی سیٹوں پر جہاں مسلمان آسانی کامیاب ہوسکتے تھے لیکن مسلمانوں کا ٹکٹ کاٹ کر دوسروں دے دیا گیا۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہ نوادہ سے سیٹنگ ایم ایل اے کامران کی سیٹ آر جے ڈی نے کاٹ کر دوسروں کو دے دی جب کہ کامران اور اچھی خاصی ووٹ سے کامیاب ہوئے تھے اور انہوں نے وہاں کے دلوں میں جگہ بنالی تھی جس کا ثبوت ان کاغذات نامزدگی میں لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہے۔ اسی طرح جالے سیٹ سے مشکور عثمانی کا ٹکٹ کر دوسروں کو دے دیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ مہاگٹھبندھن میں شامل وکاس شیل انسان پارٹی نے اپنے کوٹے سے ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ این ڈی اے میں شامل سیکولر پارٹیوں میں جنتا دل یونائٹیڈ نے محض چار مسلمانوں کو ٹکٹ دیا ہے جب کہ چراغ پاسوان نے صرف ایک مسلمان کو ووٹ دیا ہے۔

مسٹر ساجد ملک نے کہاکہ مسلمانوں کے تئیں سیکولر پارٹیوں کے رو یہ نہایت مایوس کن ہے اورسیکولر پارٹیاں مسلم ووٹ کو اپنا جاگیر سمجھ رہی ہیں اس لے مناسب شراکت دینے سے گریز کیا ہے۔انہوں نے دعوی کیاکہ اس طرح پارٹیوں نے مسلمانوں کو حاشیہ پر دھکیلنے اور اس کی نمائندگی کم کرنے کا تہیہ کرلیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کہاکہ کانگریس، آر جے ڈی، جے ڈی یو اور دیگر سیکولر پارٹیاں کب تک بی جے پی سے خوف دلاکر مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرتی رہیں گی اور شراکت کے بجائے مسلما نوں کی نمائندگی کم کرتی رہیں گی۔اس بارے میں مسلمانوں کو غور وخوض کرنا چاہئے۔

Ads