واشنگٹن، 06 جولائی (مسرت ڈاٹ کام)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تنازع اورناراضگی کے درمیان ارب پتی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے امریکہ میں ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ایک نئی سیاسی جماعت ’امریکہ پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کردیا۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کی اکثریت کی سیاسی تبدیلی کی خواہش کے جواب میں کیا گیا ہے۔
ایلون مسک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "ایکس" پر جاری ایک بیان میں کہا کہ"دو کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے آپ ایک نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں اور آپ کو وہ ملنے جا رہی ہے!"
انہوں نے امریکہ میں رائج سیاسی نظام پر سخت تنقید کی اور کہاکہ"جب بات ملکی خزانے کے زیاں اور کرپشن کے سبب دیوالیہ ہونے تک جا پہنچے تو یہ جمہوریت نہیں بلکہ ایک ایسا نظام ہے جس میں ایک ہی جماعت فیصلے پر قابض ہے"۔
ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے اہم انتخابی مالی مددگار ایلون مسک کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات نے ہفتہ کو ایک نیا رخ اختیار کرلیا، جب ارب پتی صنعتکار نے ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل‘ ٹیکس بل امریکا کو دیوالیہ کر دے گا۔
ایلون مسک کے مطابق ’’حزب امریکہ‘‘ کا مقصد "امریکی عوام کو دوبارہ آزادی دینا" اور سیاسی اداروں کے ناکام نظام کا حقیقی متبادل پیدا کرنا ہے۔
اسی تناظر میں مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنے بدلتے ہوئے رویے کی بھی وضاحت کی۔ جب ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ وہ پہلے ٹرمپ کے حامی تھے، اب تنقید کیوں کر رہے ہیں؟
مسک نے جواب دیا کہ"جب بجٹ خسارہ 2 ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر 2.5 ٹریلین ڈالر ہو جائے، تو یہ دیوالیہ پن کا راستہ ہے، جو ملک کو بربادی کی طرف لے جاتا ہے"۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ایک روز قبل اپنی ایکس پوسٹ میں اپنے پیروکاروں سے پوچھا تھا کہ کیا امریکا میں نئی سیاسی جماعت بننی چاہیے؟ ہفتے کو انہوں نے اعلان کیا کہ ’آج، امریکا پارٹی کی بنیاد رکھی گئی ہے تاکہ آپ کو آپ کی آزادی واپس دی جاسکے‘۔
انہوں نے لکھا کہ ’دو کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے آپ نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں، اور اب وہ آپ کو ملے گی!‘۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل ٹرمپ نے اپنے خود ساختہ ’بگ بیوٹی فل‘ ٹیکس کٹوتی اور اخراجات کے بل پر دستخط کیے تھے، جس کی ایلون مسک نے سخت مخالفت کی تھی۔
ٹیسلا کار کمپنی اور اسپیس ایکس سیٹلائٹ کمپنی کے ذریعے دنیا کے امیر ترین شخص بننے والے ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری انتخابی مہم پر کروڑوں ڈالر خرچ کیے اور ان کی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز سے ہی ’محکمہ سرکاری اخراجات میں کفایت شعاری‘ کی سربراہی کی, مگر اب دونوں کے درمیان اس بل پر شدید اختلافات پیدا ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان حالیہ ہفتوں میں لفظی جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔ اگرچہ دونوں کچھ عرصہ قبل وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب میں اکٹھے نظر آئے تھے، جہاں ٹرمپ نے مسک کا "حکومتی خدمات میں مختصر مگر مؤثر کردار" پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔