Masarrat
Masarrat Urdu

اسرائیلی میڈیا مجوزہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے مزید اہم نکات سامنے لے آیا

  • 04 Jul 2025
  • مسرت ڈیسک
  • دنیا
Thumb

تل ابیب، 3 جولائی (مسرت ڈاٹ کام)  اسرائیلی میڈیا  غزہ میں جنگ بندی اور  اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے سے متعلق مزید اہم نکات سامنے لے آیا۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ حماس نے جنگ بندی کے حوالے سے لچک دکھائی ہے او ر  توقع کی جارہی ہے کہ حماس قطر  اور  امریکہ کی طرف سے نئی تجاویز کا جمعہ تک حتمی جواب دے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق قطر اور  امریکہ کی جنگ بندی کی تجاویز کی اسرائیل پہلے ہی منظوری دے چکا ہے اور  اگر حماس  بھی راضی ہوجائے تو  اسرائیلی وفد مذاکرات شروع کرنے کے لیے  فوری دوحہ روانہ ہو جائےگا۔
اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیاکہ اسرائیل جنگ کےخاتمےکامعاہدہ نہ ہونے پر بھی بات چیت جاری رکھنےکی ضمانت دینےکو تیار ہے۔
اسرائیلی میڈیاکاکہنا ہےکہ امریکہ چاہتا ہے اگلے ہفتے نیتن یاہو کےدورہ واشنگٹن میں جنگ بندی کا اعلان ہو جائے، ڈونلڈ ٹرمپ ذاتی طور  پر حماس کو اس بات کی ضمانت دیں گے اور  خود اعلان بھی کریں گے۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ جنگ بندی کی تجویز میں 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ہو گی اور اسی کے ساتھ ساتھ 18 اسرائیلیوں کی لاشوں کی 3 مرحلوں میں واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی گزشتہ ڈیل کی طرح ہی ہوگی، حماس کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیروں کی رہائی کےلیے نام دیے جائیں گے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اُن اسیروں کے نام بھی دیے جائیں گے جن کی رہائی سے اسرائیل اب تک انکاری رہاہے اور اسرائیل کے لیے یہ مطالبہ ماننا مشکل ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل غزہ میں امریکی کمپنی کےذریعے امداد کا موجودہ طریقہ برقرار رکھنے کا مطالبہ کرے گا جبکہ حماس امریکی کمپنی کی بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے امداد کی تقسیم کا طریقہ کار  بحال ہونےکی خواہشمند ہے۔
حماس کی جانب سے روزانہ انسانی امداد کے 400 سے 600 ٹرک غزہ میں داخل ہونے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔
ادھر  اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی تقریب منعقد کرنے سے گریز کرے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے شرائط سے اتفاق کرلیا ہے۔
ٹرمپ کے مطابق 60 روز کے دوران جنگ کے خاتمے کےلیے تمام پارٹیز کے ساتھ مل کرکام کریں گے جبکہ قطر اور  مصر کے حکام حتمی تجاویز پیش کریں گے۔
اس کے بعد 26 جون کو اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہورہی ہے اور حماس کی جگہ 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے۔

Ads