کے کے آر ،ایل ایس جی اور خود ارون میں سے کسی نے بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن کرک بز نے تصدیق کی ہے کہ ارون (62) نے سنجیو گوئنکا کے ساتھ دو سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت وہ سال بھر ایل ایس جی کے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرتے نظر آئیں گے۔کوچنگ اسٹاف میں ارون کی شمولیت کا مطلب یہ ہے کہ ایل ایس جی ظہیر خان کو بطور منٹر ٹیم میں برقرار رکھنے کا خواہاں نہیں ہے، جنہوں نے گزشتہ سیزن میں رشبھ پنت کی قیادت میں ٹیم کی رہنمائی کی تھی۔ جیسا کہ اس ویب سائٹ نے پہلے اطلاع دی تھی کہ ظہیر کا فرینچائز کے ساتھ ایک سال کا معاہدہ تھا اور انتظامیہ اس معاہدے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔ معاہدے کی تجدید کے امکانات کم ہیں، ہیڈ کوچ جسٹن لینگر کے امکانات بھی کافی معدوم ہیں ، جو چند سیزن کے لیے ٹیم کا حصہ تھے۔ارون کا یہ معاہدہ نائٹ رائیڈرز کے ہیڈ کوچ چندرکانت پنڈت سے علیحدگی کے ایک دن بعد آیا ہے۔ ٹیم کے پاس اب دو اسامیاں ہیں، لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ کے کے آر سخت انتخابی عمل کے بعد نئے کوچنگ عملے کا تقرر کرے گا۔
فرینچائز کو اس حقیقت پر فخر ہے کہ اس کا زیادہ تر کوچنگ عملہ - خواہ وہ گوتم گمبھیر ہوں، ریان ٹین ڈوشیٹ، ابھیشیک نائر (مختصر مدت کے لیے)، برینڈن میک کولم، ٹریور بیلس اور فزیو کملیش جین، اور دیگر - قومی ٹیموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں، خاص طور پر انگلینڈ دورے میں۔بھرت ارون اور کے کے آر نے بظاہر دوستانہ طریقے سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ اس کے علاوہ کے کے آر اپنے عملے کی پیشہ ورانہ ترقی میں رکاوٹ نہ ڈالنے کی’ادارتی پالیسی‘ برقرار رکھتا ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ارون کو اس اصول سے آگاہ کیا گیا تھا جب انہوں نے ریلیز کے لیے فرینچائز سے رابطہ کیا تھا۔