تہران، یکم جولائی (،سرت ڈاٹ کام) ایران نے سلامتی کونسل میں امریکہ اور صہیونی حکومت کی جارحیت کی مذمت اور نقصانات کی تلافی کے لیے منشور کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوری ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو ایک باضابطہ خط ارسال کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل کو ایران کے خلاف حملے کا ذمہ دار قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ان دونوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کی بنا پر انہیں مکمل نقصانات کی تلافی کا پابند بنایا جائے۔
ایرانی نمائندے نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر کی شق 51 کے حوالے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ شق ایران کے پرامن جوہری تنصیبات پر ایک منظم اور بے جواز فوجی حملے کو قانونی رنگ دینے کی ناکام کوشش ہے۔
ایروانی نے کہا کہ ایران ایک بار پھر سلامتی کونسل اور سیکریٹری جنرل سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، ارضی سالمیت اور پرامن جوہری تنصیبات کے جارحیت کو واضح اور دو ٹوک انداز میں اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین، اور آئی اے ای اے کے بنیادی اصولوں اور جنرل کانفرنس کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دے کر شدید مذمت کریں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ امریکہ نے واضح طور پر اپنی فوجی جارحیت کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ مکمل ہم آہنگی سے ایران پر 13 جون 2025 کو ایک پیشگی منصوبے کے تحت بلا جواز حملہ کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ پرامن ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانا اقوام متحدہ کے منشور اور این پی ٹی جیسے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔