Masarrat
Masarrat Urdu

گروسی کو جوہری تنصیبات میں داخلے اور کیمرے نصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ایران

  • 30 Jun 2025
  • مسرت ڈیسک
  • دنیا
Thumb

تہران، 29 جون (مسرت ڈاٹ کام) ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کےسربراہ رافیل گروسی کو اپنے جوہری مراکز پر جانے یا وہاں نگرانی کے کیمروں کی تنصیب کی اجازت نہیں دے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کےسربراہ  رافیل گروسی کو اپنے جوہری مراکز پر جانے یا وہاں نگرانی کے کیمروں کی تنصیب کی اجازت نہیں دے گا۔

ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حمید رضا حاجی بابائی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ایران کا یہ فیصلہ اسرائیلی حکومت سے حاصل شدہ دستاویزات میں حساس معلومات کے انکشاف کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

انہوں نے آیت اللہ بہشتی اور دیگر  عدالتی حکام کی شہادت کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں کہا کہ حالیہ 12 روزہ جنگ، امریکہ کی ایرانی قوم کے خلاف 47 سالہ دشمنی کا تسلسل ہے۔ اس دشمنی کا اصلی سبب  ایران کا  میزائل یا جوہری پروگرام نہیں بلکہ ایران کے عوام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ایک 9 کروڑ کی آبادی اور 7000 سالہ تہذیب کے حامل ملک سے خوفزدہ ہے جو خطے میں امریکی بالادستی کو قبول نہیں کرے گا۔

حمید رضا حاجی بابائی نے ایران کی مسلح افواج اور رہبرِ انقلاب کی حکمت عملی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار ایران کے عوام نے اپنا دفاع کیا۔ دشمن  جتنی کشیدگی بڑھائے گا، عوام اتنا ہی مضبوط جواب دیں گے۔

انہوں نے جنگ کے ابتدائی دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دشمن نے ایرانی عسکری کمانڈروں کو قتل کر کےملکی نظام کو درہم برہم  کرنے کی کوشش کی، جیسے انہوں نے 28 جون 1981 کو آیت اللہ بہشتی اور  دیگر عدالتی حکام کو قتل کیا اور بعد میں صدر رجائی کو بھی قتل کیا۔

ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر نے کہا: صیہونی حکومت نے 13 جون کو ایران پر جارحانہ حملہ کیا اور 12 دنوں تک ایران کے فوجی، جوہری اور رہائشی علاقوں پر حملے کیے، امریکہ نے 22 جون کو ایران کے نطنز، فردو اور اصفہان کے تین جوہری مراکز پر بمباری کی۔

ایرانی فوج نے  صیہونی جارحیت کے فوراً بعد طاقتور جوابی کارروائیاں کیں۔ سپاہ پاسداران کے فضائیہ فورس نے "آپریشن وعدہ صادق3 " کے تحت صیہونی حکومت کے خلاف 22 مرحلوں میں میزائل حملے کیے، جنہوں نے مقبوضہ علاقوں کوملیامیٹ کردیا۔ 24 جون کو جنگ بندی نافذ ہوگئی جس  کے بعد اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ بند ہوگیا۔

Ads