اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے حملے کے پہلے مرحلے کو مکمل کر لیا ہے۔ اس مرحلے میں ایران کے مختلف علاقوں میں درجنوں فوجی اہداف، جن میں جوہری تنصیبات بھی شامل ہیں، کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جاری آپریشن کا مقصد ’’ایران کے جوہری بنیادی ڈھانچے، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی صلاحیتوں کو نشانہ بنانا ہے‘‘اور یہ کارروائی’’جتنے دن بھی درکار ہوں‘‘ جاری رہے گی۔
ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی کی موت ہوگئی ہے اور یہ کہ ’اسرائیل نے اپنے لیے تلخ قسمت کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے لازماً کرنا پڑے گا۔‘
ایران کے سرکاری ٹی وی آئی آر آئی بی کے مطابق تہران کے مختلف علاقوں اور نطنز، خنداب اور خرم آباد میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق تہران میں ایک رہائشی عمارت پر حملے کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حملے کے بعد اسرائیل اور ایران دونوں نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جبکہ اسرائیل نے ملک بھر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں اس ’یکطرفہ‘ حملے میں امریکہ کے کسی بھی قسم کے تعاون یا مداخلت کی سختی سے تردید کی ہے۔