تہران، 6 جون (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی وزیرخارجہ نے یورنئیم افزودگی کو ایران کا تسلیم شدہ حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران اپنے موقف سے عقب نشینی نہیں کرے گا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کبھی بھی یورینیم کی افزودگی سے دستبردار نہیں ہوگا۔
لبنانی چینل المنار کو انٹرویو دیتے ہوئے عراقچی نے امریکہ کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ اب تک دونوں ممالک کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے پانچ دور ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی کا مسئلہ مذاکرات میں سب سے اہم اختلافی نکات میں سے ہے۔ ایران جوہری ٹیکنالوجی کو اپنے سائنسدانوں کی سب سے بڑی علمی کامیابی تصور کرتا ہے اور کسی بھی صورت میں اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
عراقچی نے کہا کہ جوہری ٹیکنالوجی ملک کی طبی اور صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناگزیر ہے، اور ایران میں سالانہ دس لاکھ سے زائد مریضوں کے علاج کے لئے اس صنعت سے استفادہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بعض سائنسدانوں نے اس راہ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں، اس لیے ہم کسی بھی دباؤ کے تحت اپنے اس مسلمہ حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
امریکی تجویز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تجویز زیرِ غور ہے اور مناسب وقت پر قومی مفادات کی بنیاد پر جواب دیا جائے گا۔ البتہ ہماری سرخ لکیریں بالکل واضح ہیں، اور ایران کبھی بھی پُرامن جوہری توانائی کے اپنے خودمختارانہ حق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
عراقچی نے بین الاقوامی تعاون کے فریم ورک میں ایران کی شفافیت بڑھانے اور اعتماد سازی کے لیے آمادگی کا بھی اظہار کیا، لیکن خبردار کیا کہ یہ اقدامات ایران کے بنیادی حقوق کی قربانی پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں۔
آخر میں انہوں نے میڈیا میں مذاکرات کی تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ تمام تفصیلات براہ راست مذاکرات کے دائرے میں رہیں گی اور کسی بھی قسم کی سرکاری خبر صرف سرکاری ذرائع سے ہی جاری کی جائے گی۔