ناسا کے مطابق قرنطینہ پروٹوکول کسی بھی صحت کے خطرات کو کم کرنے کے لیے پری لانچ کی تیاریوں کا ایک اہم حصہ ہیں۔
ایکسیوم اسپیس نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ"ایکسیوم-4 ٹیم نے اپنا قرنطینہ کا پہلا دن مکمل کر لیا ہے۔ عملے کے تمام ارکان اب صحت مند رہنے کے لیے دو ہفتے کے قرنطینہ کے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں کیونکہ وہ خلائی اسٹیشن پر اپنے لانچ کی تیاری کر رہے ہیں۔‘‘
توقع ہے کہ یہ مشن 8 جون کو یا اس سے پہلے فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہوگا۔ یہ مشن ہندوستان، پولینڈ اور ہنگری کے لیے تاریخی ہے۔ ہندوستانی خلاباز شوبھانشو شکلا اس مشن میں پائلٹ ہوں گے۔ راکیش شرما (1984) کے بعد وہ خلا میں جانے والے دوسرے ہندوستانی ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق اتوار اور پیر کو شروع ہونے والا یہ قرنطینہ مرحلہ ایک اہم پری مشن میڈیکل پروٹوکول ہے جس کا مقصد خلابازوں کو کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچانا ہے۔ اس دوران انہیں باقاعدہ صحت کے ٹیسٹ اور حتمی تربیتی طریقہ کار سے گزرنا پڑے گا۔
ایکسیوم اسپیس اور ناسا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایکسیوم-4 مشن اسپیس ایکس کے فالکن9 راکٹ کے ذریعے امریکہ کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ کیا جائے گا۔ خلاباز ڈریگن خلائی جہاز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا سفر کریں گے۔