بیرونی طلبہ سمیت دوسرے امیدوار بھی پریپ، نرسری، پہلی، چھٹی اور نویں جماعتوں میں داخلے لیے اب درخواست دے سکتے ہیں۔ تعلیمی سال دوہزار پچیس چھبیس میں اسکول داخلہ کے سلسلے میں اہم بات یہ ہے کہ پہلی مرتبہ چھٹی اور نویں جماعتوں میں داخلے کے لیے داخلہ ٹسٹ کولکتہ،سری نگر، لکھنو،پٹنہ اور دہلی میں منعقد ہوں گے۔پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور پروفیسر رضوی نے داخلہ ٹسٹ مختلف شہروں میں کرانے کاتصور پیش کیا تاکہ ملک کے دور دراز خطوں میں رہنے والے امیدواروں کو دہلی کا طول طویل سفر نہ کرنا پڑے۔بیرونی طلبہ اور این آر آئیز کے لیے ایک علاحدہ لنگ تیار کیا گیاہے۔
داخلہ پروسکپیکٹس کے اجرا کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر آصف نے کہا کہ اس اقدام سے لسانی و علاقائی گوناگونی میں اضافے کے ساتھ جامعہ اسکول کا تکثیری کردار بھی بہتر ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ عمر کے ابتدائی مراحل میں طلبہ کی ہمہ جہت ترقی اور نشو و نما میں یہ اہم رول اداکرے گا۔
جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول، جامعہ مڈل اسکول،سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول (بشمول پرائمری سیکشن) سلیف فینانس) جامعہ گرلس سینئر سیکنڈری اسکول (سیلف فینانس) اور مشیر فاطمہ نرسری اسکولوں میں داخلے کے لیے آن لائن درخواست فارم یکم فروری دوہزار پچیس سے دستیاب ہوں گے۔ پانچ سو روپے کی فیس کے ساتھ آن لائن درخواست فارم کرنے کی آخری تاریخ اکیس فروری دوہزار پچیس ہے۔ان اسکولوں میں داخلے کے لیے درخواست جامعہ ویب سائٹ
(https://admission.jmi.ac.in)سے دی جاسکتی ہے۔
قرعہ اندازی کی تاریخ اور داخلہ ٹسٹ سے متعلق مزید معلومات اور تفصیل کے لیے براہ کرم یونیورسٹی کی ویب سائٹس www.jmi.ac.in www.jmicoe.in.سے رجوع کیا جاسکتاہے۔
یونیورسٹی کے بالک ماتا سینٹرکے لیے آف لائن درخواست فارم پانچ مارچ دوہزار پچیس سے دستیاب ہوں گے اور پچاس روپے کی فیس کے ساتھ انھیں جمع کرنے کی آخری تاریخ پندرہ اپریل دوہزار پچیس ہے۔بالک ماتا سینٹرز میں داخلے کے درخواست فارم کی ہارڈ کاپی مٹیا محل،قصاب پورہ اور بیری والا سے حاصل کیے جاسکتے ہیں اور انھیں مراکز پر جمع بھی کیے جاسکتے ہیں۔
پروفیسر مسلم خان،چیئر مین اسکول پروسکپیکٹس کمیٹی اور کمیٹی کے لیے شیخ الجامعہ کے نامزد پروفیسر اقتدار محمد خان نے کمیٹی کے سبھی اراکین کے سرگرم تعاون اور پروسپیکٹس کے بروقت اجرا کو ممکن بنانے کے لیے ان کی کوششوں شکریہ اداکیا۔ڈاکٹر حق نے کمیٹی شیخ الجامعہ اور مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طرف سے حاصل ہونے والے بے پایاں تعاون کی ستائش کی۔