ویلنگٹن 15 مارچ۔دہشت گردانہ حملے میں نیوزی لینڈ تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں 15مارچ 2019 کو نماز جمعہ سے قبل 49سے زائد افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوگئے۔
نیوزی لینڈ پولس کے مطابق ڈینز ایونیو میں واقع مسجد میں 41 اور لین وْڈ مسجد میں 7جانوں کا زیاں ہوا۔ایک شدید زخمی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ فائرنگ کی زد میںآنے والے 39 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔پولیس نے ایک خاتون سمیت 4 حملہآوروں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک اسٹریلوی ہے۔گرفتار شدگان میں سے ایک 28 سالہ شخص پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے، اسے 24 گھنٹوں میں کرائسٹ چرچ کی عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آوروں کا پس منظر کیا ہے اور ان لوگوں نے اس طرح کی یہ دہشت گردی کا مظاہرہ کیوں کیا۔
واضح رہے کہ مجموعی طور پر 42 لاکھ کی آبادی والے نیوزیلینڈ میں مسلمانوں کیآبادی بمشکل ایک فیصد گویا40ہزار کے قریب ہے۔خبروں کے مطابق حملہ آوروں نے مساجد پر حملے کے رخ پر کیمرے سے مکمل ویڈیو بنائی، جس میں حملے سے قبل سے لے کر فائرنگ اور بعد کی تمام صورتحال ریکارڈ ہوتی رہی۔سوشل میڈیا پر یہ ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوئیں۔ البتہ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت کئی اآن لائن میڈیا سے ان ویڈیوز کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈاآرڈن نے اس حملے کودہشت گردی قرار دیا۔انہوں نے اس ہلاکت خیز واقعے میں چار لوگوں کی گرفتاریوں کی تصدیق بھی کی اور بتایا کہ حملہ آوروں کی گاڑیوں میں دو بم بھی تھے جنہیں ناکارہ بنادیا گیا۔گرفتار شدگان میں میں ایکآسٹریلوی شہری بھی ہے جو انتہا پسند دائیں بازو سے تعلق رکھتا تھا۔یہ تصدیق آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کی ہے۔فائرنگ کا واقعہ دوپہر میں نماز جمعہ کے وقت پیش آیا۔حملے کے بعد پولیس نے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال کر کرفیو نافذ کردیا۔
نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جیسندآڈرن نے یہاں پریس کانفرنس میں آج کے دن کو سب سے سیاہ دنوں میں سے ایک بتایا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ واضح ہے کہ یہ نیوزی لینڈ کے تاریک ترین دنوں میں سے ایک ہے۔ آج جو یہاں ہوا وہ ایک سنگین پرتشدد واقعہ ہے۔ میری ہمدردی اور مجھے یقین ہے کہ پورے نیوزی لینڈکے باشدوں کی ہمدردی متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں‘‘۔دریں اثنا کرائسٹ چرچ کی میئر لیانے ڈیلزیل نے کہا کہ فائرنگ کے واقعات سے وہ اتنی غمگین ہیں کہ وہ الفاظ میں ادا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا،’’میں نے کبھی بھی کرائسٹ چرچ میں ایسے کسی سانحے کی توقع نہیں کی تھی۔ میں نے کبھی بھی نیوزی لینڈ میں ایسے واقعہ کا تصور نہیں کیا تھا۔’’
پولیس کے حوالے سے یہ بھی خبر دی گئی ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد حالات کے پیشِ نظر شہر کے تمام اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک بندوق بردار نے وسطی کرائسٹ چرچ کے ہیگلے پارک میں واقع النور مسجد میں اچانک فائرنگ شروع کردی، جہاں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے ارکان پہنچنے ہی والے تھے۔حملے میں کرکٹ ٹیم کے کسی بھی رکن کو کوئی گزند نہیں پہنچا۔ تمام اراکین محفوظ ہیں۔ حملے کے بعد، بنگلہ دیش کے بلے باز تمیم اقبال نے ٹویٹ کرکے کہا ’’پوری ٹیم حملے میں محفوظ ہے۔ خوف زدہ تجربہ، برائے مہربانی ہمارے لئے دعا کریں‘‘۔
دوسرا حملہ کرائسٹ چرچ کے مضافات میں ایک مسجد میں ہوا۔ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
قبل ازیں نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ کم از کم دو مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ ایک دیگر عینی شاہد ادریس خیرالدین نے بتایا کہ اسے گولیوں کی آواز سن کر پہلے لگا کہ کہیں تعمیر کا کام چل رہا ہے یا ایسا ہی کچھ لیکن کچھ ہی دیر میں لوگ ادھر ادھر بھاگتے اور چیخ و پکارکرتے نظر آئے۔ حملے کے وقت مسجد میں تقریبا 200 افراد تھے۔مقامی ذرائع ابلاغ کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ایک بندوق بردار نے وسطی کرائسٹ چرچ کے ہیگلے پارک میں واقع النور مسجد میں اچانک فائرنگ شروع کردی، جہاں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے ارکان پہنچنے ہی والے تھے۔حملے میں کرکٹ ٹیم کے کسی بھی رکن کو کوئی چوٹ نہیں پہنچی ہے۔ تمام اراکین محفوظ ہیں۔ حملے کی وجہ سے، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان ہفتہ کو شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ پر بحران کا بادل منڈکانے لگا ہے۔
حملے کے بعد، بنگلہ دیش کے بلے باز تمیم اقبال نے ٹویٹ کرکے کہا ’’پوری ٹیم حملے میں محفوظ ہے۔ خوف زدہ تجربہ، برائے مہربانی ہمارے لئے دعا کریں‘‘۔
ایک ترجمان نے بتایا کہ کینٹربری ڈسٹرکٹ ہیلتھ بورڈ نے بڑی تعداد میں لوگوں کے ہلاک ہونے سے متعلق منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے تحت متاثرین کے لئے ایمرجینسی کمرے خالی کرنے متعلق کام کئے جاتے ہیں۔ پولیس نے کیتھیڈرل اسکوائر خالی کرا لیا ہے جہاں ہزاروں بچے موسمیاتی تبدیلی پر کارروائی کے لئے ریلی کر رہے تھے۔النور مسجد وسطی کرائسٹ چرچ میں ڈین ایونیو کے متصل ہے۔
پولیس کمشنر مائیک بوش نے بتایا کہ کرائسٹ چرچ میں ایک بندوق بردار کی وجہ سے سنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ان?وں نے بتایا کہ پولیس پوری صلاحیت کے ساتھ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن صورت حال اب بھی بہت خطرناک ہے۔ پولیس نے علاقے کے تمام لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک اپنے گھروں میں رہیں۔ کرائسٹ چرچ کے اسکولوں کواگلی اطلاع تک بند کر دیا گیا ہے۔