مسٹر مودی نے یہ بھی کہا کہ ستمبر 2016 میں ہونے والی سرجیکل اسٹرائیکس نے ہندوستان کے دشمنوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اب کوئی بھی ملک کے خلاف سازش کرنے کی جرات نہیں کرے گا کیونکہ 'دہشت گردی کے آقا جانتے ہیں کہ مودی انہیں کہیں بھی مار سکتے ہیں."
جموں میں ایک بہت بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ان کی آخری انتخابی ریلی ہے، کیونکہ جموں و کشمیر میں انتخابات یکم اکتوبر کو ختم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج 28 ستمبر پاکستان کے خلاف تاریخی سرجیکل اسٹرائیک کی برسی ہے۔ اسی دن ہم نے دشمنوں کو ان کے گھروں میں گھس کر مارا اور دنیا کو دکھایا کہ یہ نیا ہندوستان ہے، جسے اب ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 2016 کی سرجیکل اسٹرائیکس نے دہشت گردی کے آقاؤں کو سب سے بڑا سبق سکھایا ہے کیونکہ اب کوئی ہندوستان کی خودمختاری کو ہاتھ لگانے کی جرات نہیں کر سکتا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ "2016 کی سرجیکل اسٹرائیک نے دہشت گردی کے حامیوں کو یہ سبق سکھایا ہے کہ کوئی بھی ہندوستان کی خودمختاری کو ہاتھ لگانے کی جرات نہیں کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی بھارت کے خلاف کچھ کرے گا تو مودی سرکار انہیں چھپنے کی جگہ نہیں دے گی اور انہیں سبق سکھائے گی۔
اس بیان میں وزیر اعظم نے یہ بھی یاد دلایا کہ 2016 کی سرجیکل اسٹرائیکس نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ ہندوستان اپنی خودمختاری کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اپنے دشمنوں کے خلاف سخت کارروائی کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اتنی گر گئی ہے کہ اس نے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگے۔ انہوں نے پوچھا کیا وہ ووٹ دینے کے لائق ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آج مجاہد آزادی بھگت سنگھ کا یوم پیدائش بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں اس شہید ہیرو کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انہوں نے انتخابی ریلیوں سے خطاب کے لیے جموں و کشمیر کے مختلف حصوں کا سفر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ''میں جہاں بھی گیا، لوگوں میں بی جے پی کے تئیں کافی جوش و خروش دیکھا۔ "جموں و کشمیر کے لوگ کانگریس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور نیشنل کانفرنس (این سی) سے تھک چکے ہیں۔"