انہوں نے راجیہ سبھا میں اے ایم یو کشن گنج شاخ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیر مالیات سے سوال کیا کہ کشن گنج میں سنٹر کے کے پاس 224 ایکڑ زمین ہے لیکن فنڈ کی وجہ سے اس پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یو پی اے حکومت کے دوران سنٹر کو 136کروڑ روپے ریلہز کرنے کی منظوری دی گئی تھی لیکن دس سال سے زائد ہوگئے ہیں اب تک صرف دس کروڑ روپے ریلیز کئے گئے ہیں۔ انہوں نے وزیر مالیات سے سوال کیا کہ وہ بتائیں بقےہ فنڈ کب ریلیز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کانگریسی لیڈر اور آل انڈیا کانگریس مائناریٹی سہل کے آسام کے انچارج انجینئر اسلم علیگ نے گزشتہ دنوں راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی سے ملاقات کرکے سیمانچل کے تعلق ایک میمورنڈم پیش کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سےؤیمانچل کے مسائل کو اٹھائیں اور خاص طور پر چارامور سے حکومت سے مطالبہ کریں۔ جن میں پہلا اے ایم یو کشن گنج سنٹر، نمبر دوسرا ایمس کی طرح سیمانچل میں صحت کے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر، تیسراسیمانچل میں روزگارپیدا کرنے کے لئے صنعتی کوریڈور اور چوتھا علاقے میں ہرسال آنے والے تباہ کن سیلاب کی روک تھام کے لئے تدابیر۔جن میں سے اے ایم یو کشن گنج سنٹر کے معاملے پر راجیہ سبھا میں مطالبہ کیا گیاہے۔
مسٹر اسلم نے بتایا کہ ان کی جد وجہد سیمانچل کے معاملات میں جاری ہے اور وہ اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک ان چاروں مسائل حل نہیں ہوجاتے۔انہوں نے کہاکہ سیمانچل کے حالات بہت دیگر گوں ہیں اور اس توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے۔