اس دوران نیتن یاہو نے بائیڈن کو قیدیوں کے تبادلے کے لیے تل ابیب اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے لیے اسرائیلی وفد بھیجنے کے فیصلے سے آگاہی کرائی۔
نیتن یاہو نے بائیڈن کو یہ پیغام بھی دیا کہ اسرائیل غزہ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے تک اپنے حملے جاری رکھے گا۔
اسرائیلی پریس نے اعلان کیا تھا کہ وزیر اعظم نے تل ابیب اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایک اسرائیلی وفد کو مذاکرات کے لیےبھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ٹیلی فونک بات چیت کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے تحریری بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاہو نے اسرائیل کی حمایت پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا، جبکہ بائیڈن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے ملک کی اسرائیل کی حمایت غیر متزلزل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن نے نیتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کے لیے ایک اسرائیلی ٹیم کو امریکہ، قطر اور مصری ثالثوں سے مذاکرات کے لیے بھیجنے کا خیر مقدم کیا ہے۔