یونیورسٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ہونے والے چھ روزہ تعلیمی میلے کی اختتامی تقریب میں پروفیسر مظہر نے کہا کہ گزشتہ چھ دنوں سے ہر روز مختلف تعلیمی سیشنز، نمائشیں، ورکشاپس اور ثقافتی پروگرام منعقد کیے گئے اور ان میں نامور اسکالرز، ماہرین تعلیم اور فنون و ثقافت سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ نے اپنے قیام کے بعد سے مسلسل نئی بلندیاں حاصل کی ہیں اور ملک اور دنیا میں ایک مضبوط مقام قائم کیا ہے۔ یونیورسٹی کے لیے یہ ایک نمایاں کامیابی ہے کہ گزشتہ سات آٹھ سالوں سے یہاں سے تیس سے پینتیس طلبہ ملک کے باوقار امتحانات پاس کر کے سول سروس میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ادارے کی تعلیمی کامیابی بے مثال رہی ہے۔ صرف سات طلبہ سے شروع ہونے والے اس ادارے میں اب تقریباً 24,000 طلبہ ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے اس ادارے کے قیام اور توسیع کا وعدہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھیک مانگیں گے، لیکن اسے بند نہیں کیا جائے گا۔ اس دور سے نکل کر یونیورسٹی کو مرکزی حکومت سے چھ سو کروڑ روپے کی سالانہ گرانٹ ملتی ہے اور جامعہ اپنے طور پر تقریباً پچاس سے ساٹھ کروڑ روپے کماتی ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر مظہر نے کہا کہ ملک کا کوئی ادارہ عالمی درجہ بندی میں جامعہ سے بلند نہیں ہے۔ جامعہ این آئی آر ایف کی درجہ بندی میں چوتھے نمبر پر ہے، جو ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔ جامعہ تعلیم کے ساتھ ساتھ پرورش اور ثقافت بھی دیتی ہے۔ یہاں کے طلباء اپنی تعلیم سے ایک ثقافت اور تہذیب کے ساتھ انسانیت کے اسباق کے ساتھ ابھرتے ہیں اور انسانیت کے پیغام کو عالمی سطح پر پھیلاتے ہیں۔
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے ایک ایسے ادارے کا دورہ کرنے پر خوشی کا اظہار کیا جس نے 105 سالہ سفر مکمل کیا ہے۔ اس سفر کے دوران ہمارے بزرگوں نے اسے آگے بڑھانے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ مہاتما گاندھی اور رابندر ناتھ ٹیگور کے وژن پر قائم ہونے والا یہ ادارہ تعلیم اور پرورش دونوں پر توجہ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے طلباء یہاں آتے ہیں اور کامیابی حاصل کرنے کے بعد قوم کے لیے اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ یہاں سے فارغ التحصیل طلباء ملک بھر میں اعلیٰ عہدوں پر کام کر کے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم صرف اس وقت فائدہ مند ہے جب یہ ہمارے معاشرے کی خدمت کرتی ہے، اس لیے ہمارا مقصد تعلیم کو دوسروں تک پہنچانا ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا وژن تب ہی ممکن ہوگا جب تمام طلباء ملک کے لئے اپنا حصہ ڈالیں۔
جامعہ کے رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی نے کہا کہ یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ہونے والا چھ روزہ تعلیمی میلہ ایک شاندار تقریب ہے جس میں ہندوستان کی جھلک پیش کی گئی۔ اکھنڈ بھارت پروگرام کے تحت طلبہ نے ملک کی تمام ریاستوں سے بہترین پرفارمنس پیش کرکے ایک مثال قائم کی ہے۔ مختلف پروگراموں کے ذریعے انہوں نے واسدھائیو کٹمبم کے اصولوں کو مجسم کرتے ہوئے قوم کو متحد کرنے کا پیغام دیا۔
قابل ذکر ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے 105ویں یوم تاسیس کی تقریبات کا افتتاح 29 اکتوبر کو مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کیا تھا۔ جامعہ انتظامیہ نے یونیورسٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر چھ روزہ "تعلیمی میلہ" کا انعقاد کیا۔ اس میلے کی ہر شام خصوصی میوزیکل پروگرام کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی تھی۔
