تہران، 25 اکتوبر (مسرت ڈاٹ کام) صہیونی پارلیمانی رپورٹ کے مطابق، 2022 سے 2024 کے درمیان غزہ جنگ اور داخلی بے چینی کے باعث ایک لاکھ پچیس ہزار سے زائد آبادکار مستقل طور پر مقبوضہ علاقے چھوڑ گئے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2022 کے آغاز سے لے کر 2024 کے وسط تک 1 لاکھ 25 ہزار سے زائد صہیونی آبادکار اسرائیل چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی پارلیمنٹ کنیسٹ کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی آبادی میں 2022 کے آغاز سے اگست 2024 تک 1 لاکھ 25 ہزار 200 افراد کی کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حالیہ سالوں میں مستقل طور پر اسرائیل چھوڑنے والوں کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جارحیت ہوسکتی ہے، جسے رپورٹ میں نسل کشی پر مبنی جنگ قرار دیا گیا۔ یہ رجحان 2025 میں بھی جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
کمیٹی کے سربراہ رکن پارلیمنٹ گیلاد کاریو نے کہا کہ یہ صرف ہجرت کی ایک لہر نہیں، بلکہ ایک سونامی ہے جو اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ اسرائیلی شہریوں نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کنیسٹ کے تحقیقاتی اور معلوماتی مرکز کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں تقریبا 59,400 افراد نے اسرائیل چھوڑا، جبکہ 2023 میں یہ تعداد بڑھ کر 82,800 تک پہنچ گئی، جو اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ ہجرت ہے۔ 2024 کے ابتدائی آٹھ ماہ میں بھی تقریبا 50,000 افراد ملک چھوڑ چکے ہیں۔
