Masarrat
Masarrat Urdu

ڈی یو ایس یوانتخابات میں اے بی وی پی نے صدر سمیت تین عہدوں پر کامیابی حاصل کی، امت شاہ اور نڈا نے مبارکباد دی

Thumb

نئی دہلی، 19 ستمبر (مسرت ڈاٹ کام) دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (ڈی یو ایس یو) کے انتخابات میں اس بار اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے صدر سمیت تین اہم عہدوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اے بی وی پی نے صدر، سیکرٹری اور جوائنٹ سیکرٹری کے عہدوں پر فتح حاصل کر کے ایک بار پھر تاریخ رقم کی ہے، جبکہ این ایس یو آئی کو صرف نائب صدر کے عہدے پر اکتفا کرنا پڑا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سمیت بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں نے اکھل اے بی وی پی کے امیدواروں کو ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔

ڈی یو ایس یو کے صدر کے عہدے پر اے بی وی پی کے امیدوار آرین مان نے 15 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے فتح حاصل کی اور انہیں کل 28,841 ووٹ ملے۔ جبکہ این ایس یو آئی کی صدر امیدوار جوسلین نندیتا چودھری عرف جیتو چودھری کو 12,645 ووٹ ملے۔ صدر کے عہدے کے لیے کل 9 امیدوار تھے۔

نائب صدر کے عہدے پر این ایس یو آئی کے راہل جھانسلا کامیاب ہوئے۔ راہل کو 29,339 ووٹ ملے۔ نائب صدر کے عہدے کے لیے کل تین امیدوار تھے: گووند تنور، راہل جھانسلا اور سوہن کمار۔ اے بی وی پی کے امیدوار گووند تنور کو 20,547 ووٹ ملے، جبکہ لیفٹ تنظیموں کے مشترکہ امیدوار سوہن کمار کو صرف 4,163 ووٹ ملے۔ تینوں امیدوار بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں۔

سیکرٹری کے عہدے پر اے بی وی پی کے کونال چودھری کامیاب ہوئے۔ وہ بھی بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں۔ کونال کو کل 23,779 ووٹ ملے، جبکہ این ایس یو آئی کے امیدوار کو 16,177 اور لیفٹ امیدوار کو 9,535 ووٹ ملے۔

جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر اے بی وی پی کی دیپیکا جھا کامیاب ہوئی۔ وہ بھی بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کی طالبہ ہیں۔ انہیں 21,850 ووٹ ملے، این ایس یو آئی کے امیدوار کو 17,380 اور لیفٹ تنظیموں کے مشترکہ امیدوار کو 8,425 ووٹ ملے۔

جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے کے لیے ابھیشیک کمار (ہندو کالج)، اکشیتا (بگھینی نویدیتا کالج)، امیلیا این ورگیس (شعبہ سوشیالوجی) ، دیپیکا جھا (بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ) اور لوکش بھڑانا (ذاکر حسین دہلی کالج) کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔

صدر منتخب ہونے والے آرین مان ہریانہ کے بہادر گڑھ سے ہیں۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے معروف ہنس راج کالج سے گریجویشن کی ہے اور فی الحال لائبریری سائنس کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے اے بی وی پی کی طرف سے کیے گئے احتجاجی اقدامات میں فعال کردار ادا کیا ہے۔

نائب صدر کے عہدے پر کامیاب ہونے والے این ایس یو آئی کے راہل جھانسلا اصل میں راجستھان کے الور ضلع سے ہیں اور بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں۔

کونال چودھری دہلی کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے پی جی ڈی اے وی کالج سے گریجویشن کیا ہے۔ وہ 2023 میں پی جی ڈی اے وی کالج اسٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہوئے اور فی الحال بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ میں پوسٹ گریجویٹ طالب علم ہیں۔ کونال چودھری گزشتہ سال سے طلباء کے مسائل اٹھانے میں فعال کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر کامیاب ہونے والی دیپیکا جھا اصل میں بہار کی رہائشی ہیں۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے لکشمی بائی کالج سے گریجویشن کیا ہے اور وہ بُوَدھ اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کی طالبہ ہیں۔ دیپیکا نے اے بی وی پی کے پروجیکٹ "اسٹوڈنٹس فار سروس" میں فعال شرکت کی ہے ۔

بی جے پی کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں اے بی وی پی کی شاندار فتح پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ اے بی وی پی کی زبردست کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ یہ فتح نوجوانوں کے "قوم سب سے پہلے" کے نظریے میں غیر متزلزل یقین کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کامیابی سے اے بی وی پی کی طلبہ طاقت کو قومی طاقت میں بدلنے کے سفر کو مزید رفتار ملے گی۔بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بھی اے بی وی پی کی فتح پر نوجوان ساتھیوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک تمنائیں دیں۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، "سوامی وِویکانند کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اے بی وی پی نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم پرستی کے جذبے سے متاثر کیا ہے۔ یہ فتح ظاہر کرتی ہے کہ نوجوان نسل 'قوم سب سے پہلے' کے پیغام کو اپنا رہی ہے، جو ہندوستان کو روشن اور مضبوط مستقبل کی طرف لے جائے گی۔"

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بھی اے بی وی پی کی فتح پر ایکس پر لکھا، "یہ فتح صرف ایک تنظیم کی نہیں، بلکہ ہر اُس نوجوان کی ہے جو حب الوطنی، نظم و ضبط، خدمت اور جدوجہد کو اپنی زندگی کا راستہ مانتا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں نے بھی دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر کے طور پر اسی اقدار کو اپنایا۔" انہوں نے مزید لکھا کہ یہ نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ دہلی کے نوجوان علم، اخلاق اور اتحاد کے اس نظریے اور جدوجہد کے راستے پر مضبوط ہیں جسے اے بی وی پی نے دہائیوں قبل قائم کیا تھا۔

اے بی وی پی نے اپنے امیدواروں کی کامیابی پر ایکس پر لکھا کہ دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں تین نشستوں پر تاریخی فتح پر مبارکباد – دنیا نے دیکھا دم، ڈوُسُو جیت گئے ہیں ہم! اے بی وی پی پر اعتماد ظاہر کرنے کے لیے تمام طلبہ طاقت کا تہہ دل سے شکریہ۔

Ads