Masarrat
Masarrat Urdu

ایرانی قوم مشکل ترین حالات میں بھی سرخرو ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے، جنرل موسوی

Thumb

تہران، 8 اگست (مسرت ڈاٹ کام) جنرل موسوی نے کہا ہے کہ رہبر انقلاب کی رہنمائی اور ملت کی بیداری نے ثابت کردیا کہ ایران ہر طرح کے دباؤ اور میدان میں سرخرو ہوسکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل سید عبد الرحیم موسوی نے شہدائے اقتدار کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ پیچیدہ ترین میدانوں میں بھی سرخرو ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم شہدائے اقتدار کا چہلم منا رہے ہیں، جبکہ ہم حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کے اربعین کے نزدیک بھی ہیں۔ آج کا دن دراصل یوم اللہ کی ایک عظیم مثال ہے، جب لاکھوں عاشقان، آفتاب ہدایت اور کشتی نجات انسانیت کی طرف پیدل روانہ ہورہے ہیں۔

جنرل موسوی نے بارہ روزہ مسلط کردہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ ایران کو شکست دینا ممکن نہیں کیونکہ اس قوم کی روح خدا پر ایمان رکھتی ہے، اس کی تاریخ امریکہ کے خلاف جدوجہد سے مزین ہے، اور اس کی امیدیں امام عصرؑ کے ظہور سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایتوں اور عوام کی ہوشیاری کے سبب انقلاب اسلامی کے ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔ شہداء خود ایک زندہ سند ہیں کہ یہ ملت ہر میدان میں دشمن کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم کی استقامت نہ صرف دشمن کو خوفزدہ کرتی ہے، بلکہ یہ ہر بیرونی حملے کے خلاف مزاحمت کو مزید مضبوط بناتی ہے۔ ہم نے اپنی عزت کے لیے جان کی بازی لگا دی ہے۔ ہم ملک کی مشکلات سے آگاہ ہیں اور جانتے ہیں کہ حکام کی ذمہ داریاں سنگین ہیں، لیکن یہ بھی سمجھتے ہیں کہ دشمن، قوم کے حوصلے کو توڑنے کے لیے ایک کثیر الجہتی جنگ چھیڑ چکا ہے۔

انہوں نے دشمن کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کا اصل مقصد وہ نہیں جو وہ زبان سے کہتی ہے، بلکہ وہ ایران کو بدامنی اور داخلی خانہ جنگی کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے۔ مگر وہ اس بات کو نہیں سمجھے کہ جب دشمن ایران کی سرزمین پر قدم رکھے گا، تو پوری قوم کسی بھی عقیدے سے ہو، اس کے خلاف متحد ہو جائے گی۔

جنرل موسوی نے صہیونی حکومت کوناجائز اور ہمیشہ سے منفور تری قرار دیا اور کہا کہ امریکہ نے اس حکومت کا ساتھ دے کر خود کو بھی اسی نفرت کی سطح پر لا کھڑا کیا ہے۔ صہیونیوں کو اپنے مستقبل کا بخوبی اندازہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ درندگی پر اتر آئے ہیں۔ حیرت ہے کہ بعض مغربی ممالک نے اپنے مستقبل کو ان صہیونیوں کے ہاتھ میں دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت جو قتل عام کر رہی ہے، اسے طاقت نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ ایک بے لگام درندگی ہے۔ نتن یاہو اپنی ذاتی بقا کے لیے جنگ بھڑکا رہا ہے۔ میں مغربی ممالک سے سوال کرتا ہوں: کیا آپ اپنا مستقبل نتن یاہو پر قربان کرنا چاہتے ہیں؟

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی قوم امریکہ کی جانب سے دیے گئے بزدلانہ زخموں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ اے امریکیوں! تم انتقام کے طمانچوں سے محفوظ نہیں رہوگے۔ ہمارے بچوں، خواتین اور نوجوانوں نے تمہارے مظالم کو دیکھا ہے اور شہداء کے داغ دیکھے ہیں۔ ہم ایسے فرزندوں کی تربیت کریں گے جو تمہارے ہونٹوں سے مسکراہٹ چھین لیں گے۔ مستقبل، مزاحمت کے فرزندوں کے ہاتھ میں ہے۔

Ads