Masarrat
Masarrat Urdu

چناربک فیسٹیول کشمیری ادب و ثقافت کوقومی سطح پر فروغ دینے میں اہم رول ادا کرے گا:دھرمیندرپردھان

  • 02 Aug 2025
  • مسرت ڈیسک
  • ادب
Thumb

نئی دہلی/ سرینگر، 2اگست (مسرت ڈاٹ کام) کشمیر کی تاریخی،تہذیبی اور ادبی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر تعلیم دھر میندر پردھان نے کہا کہ کشمیری تہذیب اوریہاں کے ادب کوفروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ دوسری جگہوں کے لوگ بھی یہاں کی تہذیب وثقافت سے خاطر خواہ واقف ہوسکیں۔

اس امر کا اظہار انہوں نے  قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی اور نیشنل بک ٹرسٹ دہلی کے اشتراک سے چنار بک فیسٹیول 2025کا فتتاح کرتے ہوئے کیا۔اس کے علاوہ  افتتاح لیفٹیننٹ گورنر آف کشمیر منوج سنہا، ڈیویڑنل کمشنر آف کشمیر وجے کمار ودھور ی اورآئی سی ایچ آر کے چیئرمین پروفیسر راگویندر تومر اور دیگر اہم شخصیات کے ذریعے ہوا۔
وزیر تعلیم نے نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی2020)کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان اور علاقائی ادب کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔نوجوانوں کو خاص طور پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکنالوجی گرچہ ہمارے لیے مفید ہے لیکن اس کا استعمال ضرورت کے مطابق ہی کرناچاہیے اور نوجوانوں کو کتب بینی اور مطالعہ کی طرف زیادہ توجہ دینا چاہیے اس لیے کہ مطالعہ نہ صرف علم میں اضافے کا باعث ہوتاہے بلکہ شخصیت سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتاہے۔
کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خطاب میں وادی کشمیر کی قدیم تہذیب،علمی ورثے اور ادبی روایات کو اجاگر کیا،انھوں نے کہا کہ کشمیر صدیوں سے علم و ادب اور تصوف و ثقافت کر مرکز رہاہے اور آج بھی یہاں کے دانشور اورمصنفین اپنی تخلیقات سے دنیامیں روشنی پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے کشمیر میں بک فیسٹیول کے انعقاد کو خوش آئند قدم قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے ادبی میلوں کے ذریعے نوجوانوں میں مطالعے کا ذوق پیدا کیا جاسکتاہے۔نئی نسل اس دوران منعقد ہونے والے مختلف قسم کے ثقافتی پروگراموں میں شریک ہوکر اپنی ادبی،سماجی اور ثقافتی معلومات میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
آئی سی ایچ آر کے چیئر مین پروفیسر رگھوویندر تنورنے کہاکہ کشمیر کی علمی روایت،زبان وادب،فلسفے اور سماجی علوم کی زرخیز تاریخ رہی ہے اور یہاں کے دانشوروں نے ہمیشہ تحقیق و تخلیق کے میدان میں قابل ذکر کارنامہ انجام دیاہے۔انھوں نے چنار بک فیسٹیول کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی یہ فیسٹیول بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت قائم کرلے گا۔
این بی ٹی کے چیئر مین پروفیسر ملند سدھاکر مراٹھے نے افتتاحی تقریر کرتے ہوئے کہاکہ چنار بک فیسٹیول صرف کتابوں کی فراہمی تک محدود نہیں ہے، بلکہ اس میں مختلف النوع ثقافتی پروگرامز بھی شامل ہیں جو شرکا کے لیے علم،تخلیق اور تفریح کا حسین امتزاج پیش کریں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ نیشنل بک ٹرسٹ کا مقصد کتابوں کے ذریعے قومی یکجہتی،فکری بیدار ی اورتخلیقی شعور کو فروغ دینا ہے اورچنار بک فیسٹیول اسی مشن کا ایک اہم حصہ ہے۔شکریے کی رسم ادا کرتے ہوئے این بی ٹی کے ڈائرکٹر یوراج ملک نے کہا کہ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار اس علمی وادبی فیسٹیول کا اہتمام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر آدمی پڑھے اورہر ہاتھ میں کتاب ہو۔یہی ہمارا خواب ہے اور اسی مشن کے تحت ہم لوگ کام کررہے ہیں۔اس افتتاحی تقریب میں مہمانان کے ہاتھوں کتاب ’جموں کشمیر اورلداخ‘ کے کشمیر ی ایڈیشن کا اجرابھی عمل میں آیا۔اس کتاب میں کشمیر کی تاریخ کو مفصل انداز میں بیان کیا گیاہے۔
افتتاحی تقریب کے بعد آتھر کارنر میں خسرو فاؤنڈیشن اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے  ایک مذاکرہ بعنوان ’تصوف کی معنویت(امیر خسرو سے شیخ العالم تک)‘ منعقد ہوا، جس کی نظامت ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کی اورپروفیسر اقبال حسنین(سابق وائس چانسلر کالیکٹ یونیورسٹی)،پروفیسر جی این خاکی(ڈائرکٹر انٹرنیشنل سینٹر فار اسپریچول اسٹیڈیز) اورجناب شانتنو مکھرجی (ڈائرکٹر خسرو فاؤ نڈیشن)نے موضوع سے متعلق بڑی اہم گفتگو کی او ر اس بات پر زور دیاکہ آج کے دور میں صوفیانہ افکار کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ نفرت اور عدم برداشت کا مقابلہ کیا جاسکے۔اس مذاکرے میں ’عقیدے کی دراریں‘از پروفیسر اقبال حسنین کا اجرا بھی  عمل میں آیا۔
قومی کونسل کے زیر اہتمام سہ روزہ سی اے بی اے۔ایم ڈی ٹی پی فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام (جموں کشمیر،لداخ،ہماچل پردیش اورپنجاب)کابھی آج آغاز ہوا۔استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہاکہ یہ پہلاموقع ہے جب ہم فیکلٹی ممبران کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں یہ ہمارے لیے بڑی خوشی کا لمحہ ہے۔انھوں نے فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پروگرام اساتذہ کی پیشہ ورانہ مہارت میں اضافہ کرتے ہیں اورانھیں جدید تدریسی تکنیکوں سے روشناس کراتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ آج کے دور میں کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کی تعلیم صرف فنی شعبے تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ ہرمیدان میں کامیابی کی کنجی بن چکی ہے۔ان کے علاوہ سچن چاندلا(جوائنٹ ڈائرکٹر،نائیلٹ،چنڈی گڑھ)، ڈاکٹر مشتاق احمد لون(رکن گورننگ کونسل ممبر،این سی پی یوایل) اور پروفیسرعارفہ بشری (رکن گورننگ کونسل،این سی پی یو ایل)نے بھی متعلقہ موضوع پر اہم گفتگو کی۔اس پروگرام کی نظامت نصرت جہاں (آر اے،این سی یو ایل)کی اور شکر یے کی رسم اجمل سعید(اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر،این سی پی یو ایل)نے ادا کی۔

Ads