کانگریس کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ پریشان ہیں اور وہاں ریاستی حیثیت کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو طاقت کے دو مراکز کے درمیان کچلا جا رہا ہے۔ یہ سب دیکھ کر کانگریس پارٹی نے اپنی آواز اٹھانے کی مہم شروع کی ہے اور کانگریس نے اسے پارلیمنٹ سے لے کر ہر سطح پر اٹھایا ہے اور عام لوگ ہماری 'ہماری ریاست، ہمارا حق مہم میں شامل ہو گئے۔ ہم نے اس مہم کے ذریعے اپنے حقوق مانگے ہیں اور اس کے لیے آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا، "کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے ایجنڈے میں ریاست جموں و کشمیر کی مکمل بحالی کا مسئلہ شامل کیا تھا، ہمارے لیڈروں نے اس معاملے پر وزیر اعظم کو خط بھی لکھا تھا۔ وزیر اعظم نے انتخابات کے دوران ریاست کی بحالی کی بات کی لیکن کچھ نہیں ہوا، اس لیے ہم نے مودی کو ان کا وعدہ اور ان کی ذمہ داری یاد دلائی ہے۔ وہاں انتخابات اور جموں میں حکومت کی کوئی طاقت نہیں ہے، لیکن وہاں انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہر طرح کے اختیارات ہوتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ ملے اور وہاں کے لوگوں کو ان کے حقوق ملیں، ریاست کا درجہ ملنے کے بعد کشمیر میں جتنے بھی گھپلے ہوئے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ مسٹر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کئی بار کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیں گے لیکن وہ آج تک وعدہ پورا نہیں کر سکے ہیں۔" سچ یہ ہے کہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ خود نہیں چاہتے کہ جموں کو مکمل ریاست کا درجہ ملے نہیں تو ان کا کنٹرول ختم ہوجائے گا‘‘۔