Masarrat
Masarrat Urdu

اسرائیل خطے کے امن کے لیے سب سے سنگین خطرہ بن چکا ہے، ایران

Thumb

اقوام متحدہ، 18 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے شام پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب خطے کے لئے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت شام پر اپنے مسلسل حملوں کے ذریعے خطے میں امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرہ بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیل کا قبضہ شام کے جولان علاقے پر بدستور قائم ہے۔ صہیونی حکومت کئی دہائیوں سے نہ صرف غیرقانونی الحاق کی پالیسی پر کاربند ہے بلکہ وہاں نوآبادیاتی طرز پر بستیوں کی تعمیر بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ تمام اقدامات اقوام متحدہ کے منشور اور متعدد سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

ایروانی نے مزید کہا کہ اسرائیل کی اس جارحانہ روش کو امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی غیرمشروط سیاسی و عسکری حمایت حاصل ہے، جس کے باعث اسرائیل کو اپنی غیرقانونی اور ظالمانہ کارروائیوں کے لیے کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ ان ممالک کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کی پشت پناہی کے نتائج کی ذمہ داری قبول کریں کیونکہ ان کے اس کردار نے نہ صرف علاقائی امن بلکہ عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

سفیر ایران نے کہا کہ شام پر اسرائیل کے حالیہ حملے دراصل سلامتی کونسل کی خاموشی اور بین الاقوامی برادری کی مؤثر اقدام میں ناکامی کا براہ راست نتیجہ ہیں۔ در حقیقت اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی مسلسل اور منظم خلاف ورزیوں پر کبھی کسی سنجیدہ ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے اور اسی کے تحت وہ اپنے جارحانہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ حملے اسرائیل کی ایران کے خلاف 12 روزہ فوجی کارروائیوں کا تسلسل ہیں، جن کے دوران صہیونی افواج نے نہ صرف ایران کے پرامن ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا بلکہ ایرانی عوامی بنیادی ڈھانچے، اسپتالوں اور رہائشی علاقوں پر بھی حملے کیے۔ ان حملوں میں 1100 سے زائد بے گناہ شہری شہید ہوئے، جن میں 41 بچے اور 126 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس جارحیت کے نتیجے میں سات اسپتال، گیارہ ایمبولینسیں، اور 3500 سے زائد رہائشی یونٹس مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے۔

ایروانی نے زور دے کر کہا کہ یہ ناقابل انکار حقائق اسرائیل کے مجرمانہ اور توسیع پسندانہ چہرے کو بے نقاب کرتے ہیں، اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس کے خلاف مؤثر اور فوری اقدامات کرے۔

Ads