Masarrat
Masarrat Urdu

خلیج فارس میں امن قائم کرنا علاقائی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ایران

Thumb

تہران، 14 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) ایران اور عرب امارات کے اعلی حکام نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ایران پر صہیونی حملے کی مذمت اور خطے میں تعاون و مفاہمت پر اتفاق کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اور رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے علی اکبر احمدیان نے کہا ہے کہ خلیج فارس کی سلامتی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اس میں خطے کے تمام ممالک کی شراکت اور تعاون شامل ہو۔

تفصیلات کے مطابق علی اکبر احمدیان اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی مشیر طحنون بن زاید النہیان کے درمیان ایک اہم ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں خلیج فارس کی سکیورٹی، علاقائی استحکام، امریکہ و صہیونی حکومت کی مداخلت اور ایران و امارات کے تعلقات پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔

ایرانی اعلی رہنما نے حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا اور اس مؤقف کو علاقائی تعاون کی مثبت علامت قرار دیا۔

علی اکبر احمدیان نے گفتگو کے دوران کہا کہ خلیج فارس اور اس کے اردگرد واقع ممالک کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، اور اس کی حفاظت صرف علاقائی ممالک کی مشترکہ شرکت اور ذمے داری سے ہی ممکن ہے۔ اگر خطے کے کسی ایک ملک کی سلامتی خطرے سے دوچار ہوجائے تو پورے خطے کا امن متاثر ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی مستقل پالیسی اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

اس موقع پر اماراتی مشیر طحنون بن زاید النہیان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ خطے کی سلامتی تمام ممالک کی شراکت سے ہی قائم ہوسکتی ہے۔ اگر کسی ایک ملک کی سکیورٹی متاثر ہوجائے تو اس کا منفی اثر پورے خطے پر پڑے گا۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کا حامی رہا ہے اور اس راہ میں تعاون جاری رکھے گا۔

Ads