Masarrat
Masarrat Urdu

جوہری پروگرام پر مذاکرات کا امکان مسترد، ایران کا یورپی ممالک کو دوٹوک جواب

  • 04 Jul 2025
  • مسرت ڈیسک
  • دنیا
Thumb

تہران،4 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے بارے میں یورپی یونین کی اپیل کو بے معنی قرار دے کر مسترد کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے یورپی یونین کی اس اپیل کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں اسلامی جمہوری ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے فوری مذاکرات میں شامل ہوجائے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران کسی بھی ایسے مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا جن کا مقصد اس کے قانونی و پرامن جوہری حق کو ختم کرنا ہو۔

یہ بیان یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس کی طرف سے دیے گئے اس مطالبے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران سے فوری جوہری مذاکرات کی اپیل کی تھی۔ عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ کالاس کا مؤقف جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے، جو ہر رکن ریاست کو پرامن مقاصد کے لیے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا حق دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی یہ پالیسی ایران کے حقوق کو مجروح کرتی ہے۔ عراقچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں بے معنی ہو چکے ہیں کیونکہ امریکہ 2018 میں معاہدے سے نکل کر خود ان بنیادوں کو ختم کر چکا ہے جن پر مذاکرات کا انحصار تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف تخریبی رویہ اور اسرائیلی جارحیت کی خاموش حمایت نہ صرف مذاکراتی ماحول کو تباہ کرے گی بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دے گی۔

انہوں نے کایا کالاس سے ٹیلیفونک گفتگو میں صہیونی حکومت کے خلاف یورپی خاموشی کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل اور امریکہ کی ایران پر جارحیت کی کھلے الفاظ میں مذمت کرے۔

واضح رہے کہ ایران، امریکی پابندیوں اور معاہدے کی خلاف ورزیوں کے بعد اپنے جوہری پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے، تاہم اس کا مؤقف برقرار ہے کہ اس کی سرگرمیاں مکمل طور پر پرامن، توانائی پیداوار اور طبی تحقیق کے مقاصد کے لیے ہیں۔

Ads