نئی دہلی، 16 جون (مسرت ڈاٹ کام) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی کے صدر دفتر میں آج یونانی میڈیسن پینل کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت محمد خالد صدیقی (سابق ڈائرکٹرجنرل سی سی آر یو ایم) نے کی۔ اس میٹنگ میں ڈائرکٹر قومی اردو کونسل ڈاکٹر شمس اقبال کے علاوہ پروفیسر اشہر قدیر (شعبۂ کلیات، اجمل خاں طبیہ کالج، علی گڑھ)، ڈاکٹر محمد ذوالکفل (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن)، پروفیسر آسیہ سلطانہ (صدر شعبہ علاج بالتدبیر، اجمل خاں طبیہ کالج، علی گڑھ)، حکیم وسیم احمد اعظمی (سابق ڈپٹی ڈائرکٹر، ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، لکھنؤ)، ڈاکٹر وسیم احمد (شعبۂ کلیات، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، بنگلور)، ڈاکٹر امان اللہ (ریسرچ آفیسر، سائنٹسٹ، سی سی آر یو ایم، منسٹری آف آیوش نئی دہلی)، ڈاکٹر اشفاق احمد (حیدرآباد)، حکیم نازش احتشام اعظمی (میڈیکل آفیسر انچارج نئی دہلی)، ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر،اکیڈمک، قومی اردو کونسل، نئی دہلی)، محترمہ ذیشان فاطمہ (ریسرچ اسسٹنٹ، این سی پی یو ایل) اور ڈاکٹر عبدالباری (اسسٹنٹ ایڈیٹر) نے شرکت کی۔
اس موقعے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ یونانی میڈیسن پینل بہت اہم پینل ہے۔ اس پینل کے تحت بہت سی اہم طبی کتابیں شائع کی جاچکی ہیں۔ اس پینل کی کتابیں حوالے کے طور پر طلبا کے نصاب میں شامل ہیں۔ ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ آپ حضرات کے تعاون سے اس پر زیادہ سے زیادہ کام ہو اور گذشتہ برسوں میں اس پینل سے متعدد اہم کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ بھی ماہرین سے دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق کتابیں لکھوائی جائیں جو اطبا اور طب یونانی کے طلبا کے لیے مفید و معاون ہوں۔ اس پینل کے صدر ڈاکٹر محمد خالد صدیقی نے صدارتی کلمات میں کونسل کے کاموں کی ستائش کی اور کہا کہ طب یونانی کے کلاسیکی مواد کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ مواد تیار کرتے وقت طلبا کی ضرورتوں اور ان کی ذہنی ساخت کا بھی خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔ میٹنگ کے دوران اس پینل کے تحت مختلف ایجنڈوں پر غور و خوض کیا گیا اور کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ ڈاکٹر شمع کوثریزدانی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر، اکیڈمک) کے اظہار تشکر پر میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا۔