پیر کو لندن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر روٹے نے کہا ’’اتحادی ممالک مزید جنگی جہازوں اور طیاروں میں سرمایہ کاری کریں گے۔ مثال کے طور پر، امریکہ کے اتحادی کم از کم 700 ایف-35 لڑاکا طیارے خریدیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ناٹو ممالک فوجی پیداوار میں روس اور چین سے پیچھے ہیں اور انہوں نے فوج امور پر اخراجات بڑھانے کے منصوبوں کی تصدیق کی ہے۔
مسٹر روٹے نے کہا ’’ہماری افواج کو مزید ہزاروں بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کی بھی ضرورت ہے۔ مزید لاکھوں بم... ہم مزید ڈرون اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم میں بھی سرمایہ کاری کریں گے اور خلائی اور سائبر صلاحیتوں میں اور زیادہ سرمایہ کاری کریں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد کو اپنے فضائی اور میزائل دفاع میں 400 فیصد اضافہ کرنا چاہیے۔
میڈیا نے مئی کے اوائل میں بتایا کہ مسٹر روٹے نے تجویز پیش کی تھی کہ ناٹو اتحادی اپنے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 3.5 فیصد تک بڑھا دیں اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پانچ فیصد ہدف کے مطالبے کو پورا کرانے کے لئے جی اضافی دفاعی ضروریات کے لیے ڈی پی کا مزید 1.5 فیصد مختص کریں۔ 24-25 جون کو دی ہیگ میں ناٹو سربراہی اجلاس میں کم از کم ضروریات پر اتفاق رائے ہونے کی امید ہے۔