Masarrat
Masarrat Urdu

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ماحولیاتی سائنس نے عالمی یوم ماحولیات منایا

Thumb

نئی دہلی، 6 جون (مسرت ڈاٹ کام) شعبہ ماحولیاتی سائنس،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر عالمی یوم ماحولیات منایا۔ اس سال کے عالمی مرکزی خیال ’اینڈنگ پلاسٹک پولیوشن‘ سے ہم آہنگ اہم ماحولیاتی مسائل کے متعلق معلومات کی ترویج و اشاعت اور بیداری عام کرنے کے مقصد سے پروگرام کا انعقاد ہوا تھا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ، دہلی یونیورسٹی،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سمیت دیگر اداروں نے پروگرام میں سرگرمی سے حصہ لیا اور ماحولیاتی پائے داری کے تئیں عہد کے اظہار کے سلسلے میں بیش قیمت تعاون دیا۔

واضح ر ہے کہ اسٹاک ہوم میں منعقدہ انسانی ماحولیات کی اقوام متحدہ کی کانفرنس انیس سو بہتر کے دوران عالمی یوم ماحولیات (ڈبلیو ای ڈی) کا قیام ہوا تھا۔  اقوام متحدہ اسمبلی نے بعد میں اسی سال پانچ جون کو عالمی یوم ماحولیات قرار دیا۔انیس سو تہتر میں ’اون لی ون ارتھ‘ کے مرکزی خیال کے ساتھ اسے پہلی مربتہ منایاگیاجس سے ماحولیاتی بیداری سے متعلق دنیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم کی ابتدا ہوئی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ ہندوستان کی سرکردہ مرکزی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جس نے اس مشن میں مسلسل اہم اورسرگرم حصہ لیا ہے۔ ماحولیاتی شعور کے فروغ کے تئیں،جامعہ مکمل طورپر پابند عہد ہے۔اس نے پلاسٹک کے کم استعمال اور ملک بھر میں صفائی و ستھرائی سے متعلق بیداری میں تعاون دیاہے۔  جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اس علمی،تحقیقی اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کی مدد سے پلاسٹک آلودگی، حیاتیاتی تنوع کے زیاں اور ہمارے سیارے کو درپیش وسیع تر ماحولیاتی چیلنجیز کے سلسلے میں بیداری عام کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
پہلے دن یعنی مورخہ چار جون دوہزار پچیس کو ’اینڈنگ پولیوشن گلوبلی‘ کی تھیم کے تحت طلبہ کے لیے کوئز، فوٹوگرافی اور اشتہار سازی کے مقابلے منعقد ہوئے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دیگر اداروں کے شرکا نے پروگراموں میں تخلیقیت اور ماحولیاتی بیداری کے اظہار میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا۔
’پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ‘ کے مرکزی خیال پر ممتاز مہمانان اور ماحولیاتی ماہرین نے تقریریں کیں جن میں پائے دارکام کاج اور روایتی ماحول اور دوستانہ اقدار پر زوردیا گیا۔پروگرام کا افتتاح ڈاکٹر راجیو سنگھ، صدر شعبہ ماحولیات،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے استقبالیہ خطبے سے ہوا جس میں انھوں نے موجودہ اہم مسئلے کو اختصار کے ساتھ بیان کیا۔اس کے بعد فیکلٹی آف انجینئرنگ کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر منی شاجی تھامس نے تمام حاضرین کا خیر مقد م کیا۔اس کے علاوہ پروفیسر ابوذر خیری،کارگزار مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ہمارے ماحول کے ارد گرد اہم مسائل کو اجاگر کیااور خاص طورپر ان اقدامات کا ذکر کیا جو یونیورسٹی نے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے کے لیے اٹھائے ہیں۔اس سلسلے میں انھوں نے مختلف انتظامی اور دیگر اقدامات کا بھی ذکر کیا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر پرمود کمار،سری آوربندو کالج،دہلی یونیورسٹی اور سابق رجسٹرار،جواہر لال نہرو ینویورسٹی نے تصور کو وضاحت سے پیش کیا کہ پلاسٹک آلودگی کی ابتدا کیسے ہوتی ہے۔اس کے بعد کا مرحلہ بایو اکیومیولیشن اور بایو میگنی فیکیشن ہے پھر اس کے ضرر رساں اثرات جس سے مائیکرو اور خرد سطح کی آلودگی ہوتی ہے۔اس طرح آلوددگی کا اثر اس مرحلے میں تباہ کن ہو جاتاہے۔ڈاکٹر پرمود کمار نے ہرت اسکیم جیسے ممکنہ حل کو وضاحت سے پیش کیا اور ان کی تنظیم نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے جو مختلف اقدامات کیے ہیں انھیں بھی تفصیل سے انھو ں نے بیان کیا۔انھوں نے طلبہ سے کہاکہ نئی مصنوعات خریدنے کے بجائے وہ دوربارہ استعمال اور ریسائیکل پر  توجہ مرکوز کریں۔زمینی آلودگی اور آلودگی کے ڈھیر کے سلسلے میں مہمان خصوصی کی بصیرت افروز اور معلومات افزا نے منطقی وضاحت فراہم کی کہ اور کہا کہ ہمیں فوری طورپر پلاسٹک کا استعمال بند کرنا چاہیے۔
شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مظہر آصف نے انتہائی فلسفیانہ اور پرخلوص استقبالیے میں رب کریم کو جذباتی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خالص افکار اور نیک نیتی کی انقلاب آفریں قوت پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ صفائے قلب اور خیر سگالی کے اثرات انسان کے خارجی ماحول کی بہتری پر اثر انداز ہوتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی انھوں نے انفرادی اخلاق اور ماحولیاتی صحت کے درمیان نہاں گہرے رشتے کو بھی اجاگر کیا۔
تقسیم انعامات کی باقاعدہ تقریب کے ساتھ جس میں تمام مقابلوں کے فاتحین کو انعاما ت سے نوازا گیا پروگرام کا اختتام ہوا۔ماحولیاتی پائے داری کی مساعی میں بامعنی طورپر انسلاک کے فروغ کے سلسلے میں یہ تقریب خاصی یادگار تھی اور اہم مسئلے پر طلبہ کے لیے عملی معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ بھی بنی۔شجرکاری مہم، صفائی ستھرائی مہم اور ماحولیاتی بیداری مارچ سمیت برادری کو ساتھ میں لے کر کام کرنے کا سلسلہ اختتام پذیرہوا۔
شیخ الجامعہ کی بیداری سے متعلق اپیل پر یونیورسٹی کی تمام شعبوں نے عالم یوم ماحولیات کے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے متعدد پروگرام منعقد کیے۔عالمی یوم ماحولیات کے جشن کو یونیورسٹی میں کامیاب بنانے کے سلسلے میں  شیخ الجامعہ،مسجل اور ڈین کا بھر پور تعاون اہم محرک ثابت ہوا۔
’پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ‘ کے مرکزی خیال والے سال رواں کے عالمی یوم ماحولیات کے پروگرام کا مقصد ماحولیاتی تحفظ اور پلاسٹک کاکم استعمال تھا۔ شرکا کو دیر پا ترقی اور پلاسٹک سے پاک پریکیٹسز کے لیے خود کو پابند عہد کرنے کے سلسلے میں یہ پروگرام کافی بصیرت افروز، موثر اور بیداری عام کرنے کے ساتھ ساتھ تحریک زا بھی تھا۔

Ads