اس سال روسی تعلیمی میلہ ہندوستان کے سات شہروں ممبئی، ترویندرم، کولکاتہ، نئی دہلی، پٹنہ، احمد آباد، اندور، چنڈی گڑھ اور جے پور میں منعقد ہو رہا ہے۔
آج دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں، ان یونیورسٹیوں نے اپنے داخلے کے طریقہ کار، تعلیمی پروگراموں، بنیادی ڈھانچے، ہاسٹل کی سہولیات اور روس میں زندگی کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور اس سے متعلق سوالات کا جواب دیا۔
میلے میں موجود ماری اسٹیٹ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پیٹرووا ارینا نے کہا-’’ہم ہندوستانی طلباء کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرتے ہیں اور میڈیکل کی اعلیٰ تعلیم کو دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے سستی بناتے ہیں۔ گزشتہ سال تقریباً 40,000 ہندوستانی طلباء روس آئے تھے، جسے ہم اپنی کامیابی سمجھتے ہیں۔"
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے روسی ہاؤس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ایلینا ریمیزووا نے کہا "تعلیم ہندوستان-روس تعاون کے سب سے مضبوط ستونوں میں سے ایک ہے۔ روسی تعلیمی میلے جیسے اقدامات کے ذریعے، ہمارا مقصد ہندوستانی طلباء کو روس میں عالمی معیار کی یونیورسٹیوں تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ یہ تعاون نہ صرف تعلیمی تبادلے ہیں بلکہ ہمارے ممالک کے درمیان گہرے دوستی کی علامت بھی ہیں۔"
2023-24 میں امریکی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 3.31 لاکھ طلباء زیر تعلیم تھے اور ہندوستان وہاں غیر ملکی طلباء کا سب سے بڑا ذریعہ تھا۔ اپنے سیاسی فیصلوں کے ایک حصے کے طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں امیگریشن قوانین کو سخت کرنا شروع کر دیا ہے اور امریکی یونیورسٹیوں کی غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کی اہلیت پر ریگولیٹری اور مالی پابندیاں عائد کرنا شروع کر دی ہیں۔