مسٹر تیج پرتاپ یادو کی ایک خاتون کے ساتھ تصویر اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسٹر یادو نے اتوار کو سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرکے اپنے بڑے بیٹے کو پارٹی اور خاندان سے نکالے جانے کی اطلاع دی۔ انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ ”ذاتی زندگی میں اخلاقی اقدار کو نظر انداز کرنا سماجی انصاف کے لیے ہماری اجتماعی جدوجہد کو کمزور کرتاہے، بڑے بیٹے کی سرگرمیاں، عوامی طرز عمل اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہمارے خاندانی اقدار اور سنسکار کے مطابق نہیں ہے، اس لیے مندرجہ بالا حالات کے پیش نظر میں اسے پارٹی اور خاندان سے نکالتا ہوں، اب سے پارٹی اور خاندان میں اس کا کسی بھی قسم کا کردار نہیں رہے گا ۔ اسے چھ سال کیلئے پارٹی سے باہرکیاجاتاہے ۔ “
آر جے ڈی سربراہ نے مزید لکھاکہ ”وہ خود اپنی ذاتی زندگی کے اچھے اور برے اور خوبیوں اور خامیوں کو دیکھنے کے قابل ہے۔ اس کے ساتھ تعلقات رکھنے والے تمام افراد اپنی صوابدید کے مطابق فیصلہ کریں۔ میں ہمیشہ عوامی زندگی میں عوامی شرم کا حامی رہا ہوں۔ خاندان کے فرمانبردار افراد نے عوامی زندگی میں اس خیال کو اپنایا اور اس پر عمل کیا۔ شکریہ۔“
غور طلب ہے کہ سنیچر کو مسٹر تیج پڑتاپ یادو کے فیس بک اکاو¿نٹ سے ایک لڑکی کے ساتھ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا گیا تھاکہ ’میں تیج پڑتاپ یادو اور اس تصویر میں میرے ساتھ نظر آنے والی لڑکی انوشکا یادو ہے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو پچھلے 12 سالوں سے جانتے ہیں اور ایک دوسرے سے پیار بھی کرتے ہیں۔ ہم گزشتہ 12 سالوں سے رلیشن شپ میں رہ رہے ہیں۔ میں بہت دنوں سے آپ سب کو یہ بتانا چاہتا تھا لیکن سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیسے کہوں.... اس لیے آج اس پوسٹ کے ذریعے میں آپ سب سے اپنے دل کی باتیں شیئر کر رہا ہوں۔ امید کرتاہوںکہ آپ لوگ میری باتوں کو سمجھیںگے“۔
کچھ دیر بعد اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ پوسٹ کے تقریباً پانچ گھنٹے بعد مسٹر تیج پڑتاپ نے اپنے ایکس اکاو¿نٹ سے پوسٹ کیا اور بتایا کہ ان کا اکاو¿نٹ ہیک ہو گیا ہے اور یہ جعلی پوسٹ ہے اور فوٹو کوایڈٹ کیا گیا ہے ۔ تاہم ان کے اس دعوے کے بعد چھ تصاویر اور دو ویڈیوز وائرل ہو گئے۔ اس میں ان کی شادی سے لے کر کروا چوتھ منانے تک کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ مسٹر تیج پڑتاپ یادو شادی شدہ ہیں۔ان کی شادی مئی 2018 میں بہار کے سابق وزیر اعلیٰ داروغہ رائے کی پوتی اور سابق وزیر چندریکا رائے کی بیٹی ایشوریہ رائے سے ہوئی ہے ۔ان کے طلاق کا مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے۔