Masarrat
Masarrat Urdu

جنگ کے بادل کے درمیان تہذیب کے چراغ۔ حیدرآباد کی شامیں، حسنِ عالم کے نام۔ مس ورلڈ کا عالمی جلوہ دکن کی سرزمین پر

Thumb

حیدرآباد10مئی(مسرت ڈاٹ کام) جب دکن کی سر زمین نے دنیا بھر کی حسیناوں کے قدموں کو چوما، تو گویا حیدرآباد میں مس ورلڈ کی بہار اتر آئی۔ یہ محض ایک مقابلہ حسن نہیں ہے  بلکہ تہذیبوں کا سنگم، روایات کا آئینہ اور امن و محبت کی عالمی تقریب ہے۔ حیدرآبادجہاں روایتیں سانس لیتی ہیں اور ثقافت ہر گلی میں خوشبو کی طرح بکھری ہوتی ہے، اس بار عالمی نگاہوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ تلنگانہ حکومت کی میزبانی میں مس ورلڈ 2025 کا یہ عالمی مقابلہ یہاں منعقد ہورہا ہے۔ ٹرا ئیڈنٹ ہوٹل  میں مقیم حسینائیں صرف مقابلہ کی تیاریوں میں مصروف نہیں ہیں بلکہ وہ حیدرآباد کی تاریخ، اس کے ذائقے، اس کے ماضی کی یادوں اور موجودہ ماڈرن ویژن کی ستائش کررہی ہیں۔ مگر جہاں حسن کے دیپ جل رہے ہیں وہیں ہند۔پاک کشیدگی کی گونج بھی سنائی دے رہی ہے۔ یہ ایک نکتہ ہے جہاں  جمال اور جلال  کی کشمکش سامنے آئی۔ایک طرف دنیا کا حسن، دوسری طرف دنیا کی پریشانیاں۔مگر بہر حال، مقابلہ اپنے پورے وقار، رنگ و نور اور فیشن کے جلووں کے ساتھ منعقد کیاجارہا ہے۔  وہ حیدرآباد جو تہذیب کا قلعہ ہے، جو اردو کا گہوارہ ہے، اور جو عالمی منظرنامے پر محبت کا پیامبر ہے اس اہم تقریب کا نقیب بننے جارہا ہے۔مس ورلڈ کا یہ عالمی مقابلہ ثابت کر گیا کہ  حسن صرف چہرے پر نہیں، سوچ میں، تہذیب میں، روایت میں اور رواداری میں بھی ہوتا ہے۔ تلنگانہ حکومت نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ جب جنگ کے بادل چھا رہے ہوں، تب بھی  تہذیب کے چراغ  جلائے جا سکتے ہیں۔

Ads