بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ جمعرات کو راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔
حوثی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق امریکی جارحیت کے نتیجے میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر کام کرنے والے ملازمین شہید ہوئے ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا ایکس پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ جمعرات کو امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ میں تیل کی بندرگاہ پر حملہ کیا۔
حملے میں امریکی افواج نے حوثیوں کی ایندھن فراہمی منقطع کرنے کیلئے حملہ کیا۔ یہ حملہ حوثیوں کی ایندھن کی فراہمی اور مالی وسائل کو ختم کرنے کیلئے تھا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس کارروائی کا مقصد حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے، نہ کہ یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر روزانہ کی بنیاد پر امریکی فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس سے قبل بھی امریکہ کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا پر فضائی حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔
حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ امریکہ کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا کے بنی مطر میں ایک فیکٹری کو نشانہ بنایاہے۔