Masarrat
Masarrat Urdu

اڈانی مسئلہ پر پارلیمنٹ میں جامع بحث ضروری: کانگریس

Thumb

نئی دہلی، 27 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) کانگریس نے کہا ہے کہ اڈانی گروپ پر دنیا کے کئی ممالک میں دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا ہے اوروزیر اعظم نریندر مودی کو  ان کا دفاع کرنے کے بجائے انہیں گرفتار کرکے  پارلیمنٹ میں اس مسئلہ پر جامع بحث کرانی چاہئے۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اس پر قاعدہ 267 کے تحت پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے۔ ایوان مودی کی تعریف کے لیے نہیں ہے۔ لاکھوں کروڑوں روپے کی ہیراپھیری اور رشوت دینے والے اڈانی کو گرفتار کرکے ایوان میں ان پر عائد الزامات کے حوالے سے تفصیلی بحث ہونی چاہئے۔ سیبی جیسے اداروں کو ان الزامات کی غیر جانبداری سے تحقیقات کرنی چاہئے اور مسٹر مودی، ان کی حکومت کے وزراء، بی جے پی اور اس کے ایم پی اڈانی کا دفاع کرنا بند کردیں۔
اس دوران کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ صنعتکار اڈانی کو گرفتار کیا جانا چاہئے، لیکن انہیں بچایا جا رہا ہے۔ سینکڑوں لوگوں کو معمولی الزامات میں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن حکومت انہیں تحفظ دے رہی ہے۔
محترمہ سرینیٹ نے کہا کہ مودی حکومت ایک ہی صنعتکار کی اجارہ داری کو فروغ دے رہی ہے۔ نہ صرف ہندوستان بلکہ امریکہ، سوئٹزرلینڈ، فرانس، آسٹریلیا، اسرائیل سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اڈانی گروپ پر بدعنوانی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے لیکن حکومت ہند ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ چاروں طرف سے گھرے ہوئے، اڈانی صرف ہندوستان میں ہی محفوظ ہیں کیونکہ یہاں مسٹر مودی کی وجہ سے ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ تفتیشی ایجنسیاں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ورنہ ان الزامات کی بنیاد پر تو اب تک ان کی گرفتار ہوجانی چاہیے تھی۔
ترجمان نے کہا کہ صنعتکار گوتم اڈانی اور ان کی کمپنیوں کے سینئر ملازمین کے خلاف رشوت ستانی اور دیگر الزامات کے درمیان، فِچ اور موڈیز جیسی ریٹنگ ایجنسیوں نے آج اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے لیے اپنا آؤٹ لک بدل کر  'منفی' کردیاہے اور کہا ہے کہ مستقبل قریب میں اپ گیرڈ نہیں بلکہ مزید ڈاون گریڈ کا امکان ہے جس کے پیش نظر آج صبح بوکھلا کر اڈانی کے سسٹم نے کچھ جھوٹے شگوفے چھوڑے، یہ کچھ نہیں بس ان کی گھبراہٹ اور سنگین الزامات سے بچنے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اڈانی ہندوستان میں مکمل طور پر محفوظ ہیں، یہاں ان سے کوئی سوال نہیں کیا جائے گا، پارلیمنٹ میں بحث تو دور ان کا نام لینے پر ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی جائے گی اور چیئرمین بلند آواز میں کہیں گے کہ ریکارڈ پر کچھ نہیں جائے گا۔ بی جے پی ان کا دفاع کرے گی اور تمام تفتیشی ایجنسیاں مون ورت رکھیں گی اور ان کے لئے قوانین بدلے جائیں گے۔

Ads