ٹیفیشینٹ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ چینی کمپنی چائنا موبائل اپنی ہوا کھو چکی ہے۔ چائنا موبائل نے صرف 2فیصد کی سالانہ ترقی دیکھی ہے، جب کہ جیو اور چائنا ٹیلی کاممیں تقریباً 24فیصد اور ایئر ٹیل میں 23فیصد کی ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ ٹیفیشینٹ نے ہندوستانی کمپنیوں کے درمیان ڈیٹا ٹریفک بڑھنے کیلئے5 جی نیٹ ورک کی مضبوط دستیابی کو باعث ماناہے۔ وہیں چین کے ڈیٹا ٹریفک پر 5 جی بھارت جتنا اثر نہیں ڈال پایا ہے۔
جیو کے دنیا میں ڈیٹا ٹریفک کے معاملےمیں نمبر ون بننے میں5G اور ہوم براڈ بینڈ کی مضبوط مانگ نے اہم رول ادا کیا ہے۔ جیو نیٹ ورک پر گذشتہ تین سالو ں میں ڈیٹا ٹریفک میں لگ بھگ 2گنا ہوگیا ہے۔ 14کروڑ80لاکھ کے قریب گراہک جیو کے 5 جی نیٹ ورک سے جڑ چکے ہیں۔ جیو کے مطابق مالی سال2024-25 کی دوسری سہ ماہی میں اس کاکل ڈیٹا ٹریک 45 ایکسا بائٹ کو پار کرگیا تھا۔