مسٹر کیجریوال نے آج کہا "آیوشمان بھارت اسکیم کے بارے میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کا کہنا ہے کہ اس میں بہت سارے گھوٹالے ہیں، آیوشمان بھارت اسکیم کہتی ہے کہ جب آپ کو اسپتال میں داخل کیا جائے گا، تو آپ کا پانچ لاکھ روپے تک کا علاج کیا جائے گا۔ جب کہ دہلی میں ہماری اسکیم کے تحت اگر آپ کو سردی لگتی ہے، تو آپ او پی ڈی، آئی پی ڈی میں جا کر مفت معائنہ کروا سکتے ہیں۔ آپ داخل ہوں یا نہ ہوں، آپ کا تمام علاج مفت ہوگا ۔ یہاں 5 لاکھ روپے کی کوئی حد نہیں ہے۔ جب یہاں ادویات، ٹیسٹ، او پی ڈی، آئی پی ڈی، باقاعدہ چیک اپ سے لے کر سب کچھ مفت ہے، تو دہلی میں آیوشمان بھارت اسکیم کو نافذ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
آپ کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ اروند کیجریوال کی حکومت نے صحت کا ایسا ماڈل پیش کیا ہے جس کی تعریف اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان کو بھی کرنی پڑی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آیوشمان بھارت گھوٹالہ ملک کے سامنے اس طرح پیش کیا ہے کہ سی اے جی کو بھی اس کی دھوکہ دہی پر بولنا پڑا۔
محترمہ ککڑ نے کہا "دہلی حکومت صحت کے شعبے میں ایسا کام کرنے میں کامیاب رہی کیونکہ ہماری حکومت اپنے بجٹ کا 16 فیصد صحت کے لیے مختص کرتی ہے۔ اس لئے ہم دہلی میں آیوشمان بھارت اسکیم کو نافذ نہیں کریں گے۔ دہلی حکومت کی اسکیم اتنی اچھی ہے کہ وزیر اعظم کو اس کا مطالعہ کرنا چاہئے اور اسے پورے ملک میں نافذ کرنا چاہئے۔