امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سنگاپور کے دورے کے دوران نیوز ایشیا سے گفتگو میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے کے بعد غزہ جنگ بندی لازمی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حماس رہنما کونشانہ بنانے میں امریکہ ملوث نہیں ہے، امریکہ کو حملے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کے جاری رہنے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، فلسطینیوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے مدد کرنا بہت ضروری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی کی ضرورت مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کا طریقہ ہے، تنازع خطے میں نہ پھیلے اس پر توجہ مرکوز ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔
اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے غزہ تنازع کے مزید بڑھنے کا خدشے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، تجزیہ کاروں نے بھی اسرائیل پر معاملات کو آگے لے جانے کا الزام عائد کردیا ہے۔