کل شام 6 بجکر 15 منٹ پر ہوئی فائرنگ میں کم از کم ایک شخص کی موت ہو گئی اور دو شدید زخمی ہو گئے۔
سیکرٹ سروس نے کہا کہ ’’ایک بندوق بردار اور دیگر ایک شخص کی موت ہوگئی اور دو دیگر شدید زخمی ہو گئے۔‘‘
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مسٹر ٹرمپ کے کانوں سے خون رستے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے بتایا کہ سابق صدر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کئے ہیں۔ سابق صدر کو قتل کرنے کی کوشش کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
بٹلر کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی رچرڈ گولڈنگر نے کہا کہ ’’مشتبہ بندوق بردار کو گولی مار دی گئی ہے۔‘‘
سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی نے ایک بیان میں کہا ’’ پٹسبرگ سے 30 میل شمالی بٹلر میں شام تقریباً 6:15 بجے ریلی کے مقام کے باہر بلند مقام سے اچانک گولیاں چلائی گئیں۔ اس دوران ٹرمپ نے اپنے دائیں کان پر ہاتھ رکھا اور پوڈیم پر جھک گئے۔ سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے انہیں چاروں جانب سے گھیر لیا اور اسٹیج سے نیچے اتار دیا۔ سابق صدر کا چہرہ خون میں لت پت تھا۔”
واقعے کے بعد مسٹر ٹرمپ نے اپنے سوشل نیٹ ورک’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ایک گولی چلائی گئی جو میرے دائیں کان کے اوپری حصے سے گزری۔ مجھے فوراً معلوم ہو گیا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ میں نے گھرگھراہٹ آواز سنی، گولی چلی اور فوراً محسوس ہوا کہ گولی جلد کو چھوکر گزار رہی ہے۔‘‘
سابق صدر نے اس واقعہ میں ہلاک اور دو شدید زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
سابق صدر کے مشیروں کا کہنا ہے کہ مسٹر ٹرمپ ٹھیک ہیں۔ وہ اگلے ہفتے ملواکی میں ریپبلکن نیشنل کنونشن میں شرکت کی’امید‘ کر رہے ہیں۔
مہم کے سینئر مشیر سوسی ولز اور کرس لاسیوی نے کہا’’جیسا کہ آج شام پہلے بتایا گیا تھا، سابق صدر مکمل طور پر صحت مند ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور محافظوں کی فوری کارروائی کے لیے شکر گزار ہیں‘‘۔ وہ ملواکی میں آپ سب کے ساتھ شامل ہونے کے منتظر ہیں کیونکہ ہم انہیں امریکہ کے 47 ویں صدر کے طور پر نامزد کرنے کے لیے اپنے کنونشن میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ’’ہماری پارٹی کے نامزد امیدوار کے طور پر، سابق صدر امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے اپنے وژن کا اشتراک کرتے رہیں گے۔‘‘