وزیر اعظم مودی نے نوراتری یا شراون کے مہینے میں مچھلی اور گوشت کھانے پر یا سوشل میڈیا پر ویڈیوز شائع کرنے پر اپوزیشن کی مغل ذہنیت قرار دیا تھا۔اس کے بعد سے ہی ممتا بنرجی مودی کی تنقید کرررہی ہے ۔ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت یہ فیصلہ کرنا چاہتی ہے کہ لوگوں کو کیا پہننا اور کیا کھانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ’’مودی اب کہہ رہے ہیں کہ مچھلی نہ کھاؤ، گوشت نہ کھاؤ، انڈے نہ کھاؤ۔ اگر ایسا ہے تو کیا مینڈک چھتری کھائے گا؟ آپ جمع کریں۔ وہ جو چاہے گا کھائے گا۔ جسے سبزی پسند ہے وہ سبزی کھائے گا۔ جو گوشت کھائے گا وہ کھائے گا۔ یہ ملک ہم سب کا ہے۔ مختلف زبانیں، مختلف انداز، مختلف لباس والا ملک ہے۔کچھ لوگوں کو بریانی پسند ہے، کچھ لوگوں کو جھینگا پتال پسند ہے، کچھ لوگوں کو جھینگا مالائیکاری پسند ہے۔
مودی نے لوک سبھا انتخابی مہم میں سبزی خوروں بمقابلہ گوشت خوروں کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ اپریل میں ادھم پور میٹنگ میں مودی نے کہا تھا، ’’ملک کا قانون کسی کو کچھ کھانے سے نہیں روکتا۔ یہ مودی کسی کو نہیں روکتا۔ ہر ایک کو سبزی خور یا نان ویجیٹیرین کھانا کھانے کی آزادی ہے۔ ان کی ذہنیت مغلوں جیسی ہے۔ گزشتہ سال راہل گاندھی نے لالو پرساد کے ساتھ مٹن پکاتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔ چند ماہ قبل تیجسوی نے ووٹ کی مہم کے دوران مچھلی کھاتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔ مودی نے اس تناظر میں کہا تھا کہ اس طرح کی ویڈیو ز کو شیئر کرنا مغل ذہنیت کی عکاسی ہے۔۔ مخالفین کو شکایت ہے کہ مودی دراصل اس طرح پولرائزیشن کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی بھی شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو صرف آپ کا ووٹ نہیں چاہیے۔ آپ کیا پہنیں گے، کہاں جائیں گے، کیا کھائیں گے، کس سے پیار کریں گے، کس سے بات کریں گے۔وہ بھی بی جے پی اور وزیر اعظم طے کریں گے ۔بی جے پی آپ کی زندگی کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔