Masarrat
Masarrat Urdu

دمشق، ایرانی قونصل خانے پر صہیونی حملہ، جنرل زاہدی سمیت 7 افراد ہلاک، امریکہ کو اہم پیغام ارسال

Thumb

دمشق، 2 اپریل (مسرت ڈاٹ کام) دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حملے میں جنرل زاہدی سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

شامی ذرائع نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے سے ملحقہ عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شام کے دفاعی سسٹم نے داغے گئے کئی راکٹوں کو انٹرسیپٹ کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے ٹی وی چینل نے کچھ دیر پہلے دمشق کے علاقے المزہ میں ایک عمارت پر صیہونی حکومت کے نئے حملے کی خبر دی ہے۔

شام میں تعیینات ایرانی سفیر حسین اکبری نے کہا ہے کہ اسرائیلی ایف 35 طیارے نے ایرانی سفارت خانے پر 6 میزائل داغے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قونصل خانے پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس حملے کا ہر حال میں جواب دیا جائے گا۔

اکبری نے حملے میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک مجموعی طور پر پانچ سے سات افراد شہید ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تبادہ شدہ عمارت سے ملبہ ہٹایا جارہا ہے۔

دوسری جانب ذرائع نے جنرل زاہدی کے معاون جنرل حاج رحیمی بھی شہید ہونے کی خبر دی ہے۔

جنرل رحیمی گذشتہ مہینے شام میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے گئے تھے۔ اپنی روانگی کے وقت انہوں نے کہا تھا کہ شام میں شہادت کے اعلی مرتبے پر فائز ہونے جارہا ہوں۔

دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے بعد شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت کی۔

اس گفتگو میں شام کے وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کے مجرمانہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین بالخصوص 1961 کے ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

جواب میں ایرانی وزیر خارجہ نے دمشق میں ایران کے سفارت خانے میں شام کے وزیر خارجہ کی موجودگی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی پے در پے شکست اور اپنے شوم مقاصد کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے نیتن یاہو اپنا ذہنی توازن مکمل طور پر کھو چکے ہیں۔ 

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر صہیونی حملہ سفارتی تعلقات کے بین الاقوامی قانون اور ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو اس بربریت کے خلاف اقدام کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ایران حملے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے۔ دمشق میں ہونے والی دہشت گردی کی ساری ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔

کنعانی نے کہا کہ ایران واقعے کے بعد اسی نوعیت کا جوابی اقدام کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ صہیونی حکومت کو جارحیت کے بعد شدید ردعمل اور تنبیہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے بعد ایرانی سفارت خانے میں سفیر سے ملاقات کے دوران کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کا حملہ ایران اور شام کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔ 

اس ملاقات میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے بھی تاکید کی کہ ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کی جارحیت صیہونی حکومت کی فطرت کو ظاہر کرتی ہے جو بین الاقوامی قوانین پامال کرتے ہوئے اپنے شوم مقاصد کے حصول کے لئے ہر طرح کے غیر انسانی اقدامات پر اتر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شام کی مزاحمتی قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور صیہونی حکومت کے جرائم سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوتے۔

واضح رہے کہ کچھ دیر پہلے شام کے ٹی وی چینل نے دمشق کے علاقے المزہ میں ایک عمارت پر صیہونی حکومت کی نئی جارحیت سے آگاہ کیا تھا۔ 

 

سانا نیوز ایجنسی نے بھی متاثرہ عمارت سے ملحقہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع دی ہے ۔

شام کی وزارت دفاع نے بھی آگاہ کیا ہے کہ آج شام تقریباً پانچ بجے اسرائیلی دشمن نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو مقبوضہ شامی گولان کے اطراف سے نشانہ بنایا۔ اس وقت ملبے کو ہٹا کر شہیدوں کی لاشوں اور زخمیوں کو ریسکیو کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

شامی میڈیا ذرائع کے ابتدائی اعدادوشمار کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں 6 افراد شہید ہوئے ہیں۔

دوسری طرف شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے اپنے ایرانی ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کی۔

دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قریب دھماکے کی جگہ سے رشیا ٹو ڈے کی رپورٹ

رشیا ٹو ڈے ٹی وی چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں شام میں ایرانی سفارت خانے کے قریب ہونے والے دھماکے سے متعلق اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے شام کے خلاف نئی جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے  دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے سے متصل عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔ 

اس رپورٹ کے مطابق دستیاب معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔

تاہم ممکنہ شہداء کی تعداد اور شناخت کے بارے میں فی الحال درست معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

دمشق میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے القدس بریگیڈز کے سینیئر کمانڈر رضا زاہدی بھی شامل ہیں۔

شام میں ایرانی سفیر نے ایران قونصل خانے پر صہیونی حملے میں پانچ سے سات افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔

شام میں تعیینات ایرانی سفیر حسین اکبری نے کہا ہے کہ اسرائیلی ایف 35 طیارے نے ایرانی سفارت خانے پر 6 میزائل داغے ہیں۔

اقوام متحدہ اور امریکہ نے صہیونی حکومت کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملہ انتہائی تشویشناک ہے۔

دوسری جانب واشنگٹن سے وائٹ ہاوس نے صہیونی حملے پر ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ اسرائیلی حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

وائٹ ہاوس کے اہلکار نے دہشت گرد حملے کی مذمت میں کسی قسم کا کوئی بیان دینے سے گریز کیا۔

دراین اثناء اسکائی نیوز نے امریکی اعلی اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل نے حملے سے پہلے امریکہ کو آگاہ کیا تھا۔

شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر صہیونی حکومت کے دہشت گرد حملے کے بعد دنیا بھر سے شدید ردعمل آرہا ہے اور صہیونی حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کی جارہی ہے۔ فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس نے ایک بیان میں اسرائیل کے خلاف شدید لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کا ایرانی سفارتخانے پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ایران اور شام کی خودمختاری پر حملہ ہے۔

 دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے بعد تہران کے فلسطینی اسکوائر پر شہریوں نے غم و غصے کا اظہار کیا۔ 

اس حملے میں لبنان میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت سات افراد شہید ہوئے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر صیہونی حکومت کی جانب سے دہشت گردانہ حملے کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کی طرف سے کئے گئے حملے کے بارے میں رپورٹس جمع کررہا ہے اور اس معاملے کا جائزہ لے رہا ہے۔

امریکی حکومت کے اس عہدیدار نے مذکورہ دہشت گردانہ حملے کے بارے میں کسی قسم کے تبصرے سے گریز کیا۔

عبداللہیان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے احاطے میں دہشت گرد صہیونی حکومت کی جارحیت اور کئی اعلی فوجی مشیروں کی شہادت کے بعد ایران میں امریکی نمائندگی کرنے والے سویٹزرلینڈ کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سوئس سفیر کو دہشت گرد حملے کے مختلف پہلوؤں اور اسرائیلی جنایت اور امریکی مسئولیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

وزیرخارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ امریکہ صہیونی حکومت کا اہم اور بڑا حامی ہے لہذا اس کو اس حملے کا جوابدہ ہونا پڑے گا اسی حوالے سے اہم پیغام ارسال کردیا گیا ہے۔

Ads